پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے آئندہ اجلاسوں میں نیوز لیکس بارے تحقیقاتی رپورٹ پر عمل درآمد نہ ہونے ،وزیراعظم سے مری میں بھارتی تاجر سجن جندل سے ملاقات سمیت سانحہ ایبٹ آباد کی رپورٹ جاری نہ ہونے اور ذمہ داران کو جوابدہ نہ بنانے کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا

پانامہ کیس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے تناظر میں متحدہ حزب اختلاف مشترکہ طور پر حکومتی جماعت کو ٹف ٹائم دے گی ،حکمران جماعت کی جانب سے پاکستان پیپلزپارٹی ماضی میں اسلام آباد میں کشمیر ہائوس کے بورڈ اتارنے اور حریت پسند سکھوں کی فہرستیں افشا کرنے کے الزامات کا اعادہ متوقع ہے،ذرائع

اتوار 30 اپریل 2017 17:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اپریل2017ء) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے آئندہ اجلاسوں میں نیوز لیکس بارے تحقیقاتی رپورٹ پر عمل درآمد نہ ہونے ،وزیراعظم سے مری میں بھارتی تاجر سجن جندل سے ملاقات سمیت سانحہ ایبٹ آباد کی رپورٹ جاری نہ ہونے اور ذمہ داران کو جوابدہ نہ بنانے کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا، پانامہ کیس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے تناظر میں متحدہ حزب اختلاف مشترکہ طور پر حکومتی جماعت کو ٹف ٹائم دے گی ،حکمران جماعت کی جانب سے پاکستان پیپلزپارٹی ماضی میں اسلام آباد میں کشمیر ہائوس کے بورڈ اتارنے اور حریت پسند سکھوں کی فہرستیں افشا کرنے کے الزامات کا اعادہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس رواں ماہ مئی کے وسط میں طلب کئے جائیں گے ، قومی سلامتی کے متذکرہ معاملات کے پیش نظر دونوں ایوانوں کے اجلاسوں کے ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے ۔

(جاری ہے)

قومی سلامتی کے متذکرہ معاملات پر دونوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے کو ٹف ٹائم دیں گی ۔ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن سے متعلق تحقیقاتی کمنشن کی رپورٹ تاحال باضابطہ طور پر منظر عام پر نہ آنے ،اس رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کو جوبداہ نہ بنانے کے معاملات ایک بار پھر پارلیمنٹ میں اٹھیں گے ۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ متذکرہ چاروں قومی سلامتی کے معاملات پر مختلف جماعتوں نے ایک بار پھر تفصیلات اکھٹی کی ہیں اور مختلف جماعتوں کی جانب سے اپنے ادوار میں اہم قومی سلامتی کے معاملات پر غیر ذمہ داری کا ثبوت فراہم کرنے پر پارلیمنٹ میں الزام تراشی کا اعادہ کیا جائے گا ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اگر پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے نیوز لیک کے معاملے پر حکمران جماعت پر بے جا الزام تراشی کی کوشش کی گئی تو حکومتی جماعت بھی قومی سلامتی کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی سے ماضی میں ہونے والی غلطیوں کو اجاگر کرے گی ۔

دونوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف پر تولے بیٹھی ہیں اور دلوں کا غبار پارلیمنٹ کے آئندہ ہنگامہ خیز اجلاس میں نکالا جائے گا جبکہ پس پردہ رابطوں کے نتیجے میں ان تمام متذکرہ معاملات پر خاموشی اختیار کرنے کیلئے مفاہمت بھی متوقع ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی پاکستان نے متذکرہ معاملات پر تحاریک اور قراردادیں دے دی ہیں اور قومی سلامتی کے ان معاملات کو زیر بحث لانے پر اپوزیشن کی یہ جماعتیں دونوں بڑی جماعتوں کی خاموش مفاہمت کے خلاف احتجاج کریں گی ۔ (اع)