وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے، انکی قومی اسمبلی کی ممبر شپ بھی ختم ہوسکتی ہے، افتخار محمد چوہدری

ججوں نے بھی صادق اور امین نہیں کہا، عوام کے مطالبے کے پیش نظر اُنکو استعفیٰ دے دینا چاہیے ، سابق چیف جسٹس آف پاکستان ہٹ دھرمی چھوڑ کر مارشل لاء کی راہ ہموار نہ کی جائے،قبل از وقت انتخابات کے کو ئی امکانات نہیں، جامشورو میں جلال محمود شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو

اتوار 30 اپریل 2017 20:30

جامشورو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2017ء) سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ دوججوں نے آرٹیکل 162Fون کے تحت فیصلہ دیا تھا جس میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے اور اسکی وجہ سے انکی قومی اسمبلی کی ممبر شپ بھی ختم ہوسکتی ہے۔جبکہ 3ججوں نے بھی صادق اور امین نہیں کہا۔ عوام کے مطالبے کے پیش نظر اُنکو استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔

ہٹ دھرمی چھوڑ کر مارشل لاء کی راہ ہموار نہ کی جائے۔قبل از وقت انتخابات کے کو ئی امکانات نہیں۔ ملک اس وقت مذہبی انتہا پسندی کا شکار ہے ملک اور قوم کی ترقی کی لئے ضروری ہے کہ معاشرہ پر امن ہو ۔جسکا ذکر قائد اعظم محمد علی جناح نے 11اگست 1947کی تقریر کے دوارن کیا تھا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامشورو میں سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمودشاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملک میں اس قسم کا نظام پڑے گا جس سے ملک میں دہشتگردی کے ناسور سے چھٹکارا مل سکے ۔ ڈان لیک کے ذکر پر انہوں نے کہاکہ اتنے حساس قسم کی خبریں میڈیا میں لیک ہونا حکومت کی ناکامی ہے ۔کیونکہ اس قسم کی میٹنگ میں ملک کی سلامتی سے متعلق سربرہان شامل ہوتے ہیں ۔ اور اب اس اسکینڈل کا منظر عام لانا بہت ضروری ہے ۔دوسری صورت میں خطرناک صورتحال ہوسکتی ہے ۔

پاناما کیس کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے ہماری پارٹی ہی نے نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا ۔کیونکہ 2ججوں نے آرٹیکل 162Fون کے تحت فیصلہ دیا تھا جس میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے اور اسکی وجہ سے انکی قومی اسمبلی کی ممبر شپ بھی ختم ہوسکتی ہے۔جبکہ 3ججوں نے بھی صادق اور امین نہیں کہا ۔

لیکن ٹیکنکل پوائنٹ کی وجہ سے نواز شریف ابھی تک سیٹ پر موجود ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام نے نواز شریف پر اعتبار کرکے اس منصب پر پہنچایا تھا اور اب عوام ہی کے مطالبے کے پیش نظر اُنکو استعفیٰ دے دینا چاہیے کیونکہ اُن پر لگنے والے الزامات کی وجہ سے ضروری ہوگیا ہے ۔انہوں نے قبل از وقت انتخابات کے امکانات کو رد کرتے ہوئے کہاکہ ایوان کی اندر تبدیلی آسکتی ہے لیکن ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہمیشہ ملک کونقصان پہنچا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ہٹ دھرمی چھوڑ کر مارشل لاء کی راہ ہموار نہ کی جائے ۔ اس موقع پر سید جلال محمود شاہ ، احسن الدین، عبدالزماں بلوچ ، آصف قریشی ، امیر علی تنیو، حافظ بخشل سہڑ اور دیگر بھی موجود تھے ۔