Live Updates

اگر پاکستانی قوم کو حکومت پر اعتماد ہو جائے تو وہ ٹیکس کی مدمیں اتنا پیسہ دیں گے کہ ہمیں کسی ورلڈ بینک یا آئی ایم ایف سے خیرات مانگنے کی ضرورت نہیں ہو گی، عمران خان

پیر 1 مئی 2017 15:18

اگر پاکستانی قوم کو حکومت پر اعتماد ہو جائے تو وہ ٹیکس کی مدمیں اتنا ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاناما کیس پاکستان کو بدل دے گا ۔ اگر پاکستانی قوم کو حکومت پر اعتماد ہو جائے تو وہ ٹیکس کی مدمیں اتنا پیسہ دیں گے کہ ہمیں کسی ورلڈ بینک یا آئی ایم ایف سے خیرات مانگنے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ عوام جانتے ہیں کہ ایان علی جیسے لوگ سوٹ کیس بھر کر ان کا پیسہ چوری کرکے بیرون ملک لے جاتے ہیں ۔

اس لیے پاکستانی قوم حکومت کو ٹیکس کم اور خیرات زیادہ بانٹتے ہیں ۔ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ بیروزگاروں کی فوج کا ہے ۔ جس دن یہ بم پھٹے گا ، اس دن معلوم ہو گا کہ ملک کتنے مسائل کا شکار ہے ۔ کراچی میں جب تک بلدیاتی نظام منتخب نمائندوں کے حوالے نہیں ہو گا ، اس وقت تک شہر کے مسائل حل نہیں ہو سکتے اور پولیس کو غیر سیاسی کیے بغیر مستقل امن قائم نہیں ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

اگر ہمیں حکومت بنانے کا موقع ملا تو تو ہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ایسا ادارہ بنائیں گے اور ایسا ماحول فراہم کریں گے کہ عوام خود ٹیکس دینا شروع ہو جائیں گے ۔ ہم ٹیکس کا ریٹ کم کر دیں گے تاہم تمام چوروں ، لٹیروں اور سیاست دانوں سے ٹیکس وصول کریں گے ۔ حالات سے ایسا لگ رہا ہے کہ آئندہ ہماری حکومت بن سکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو خالد دینا ہال میں آل کراچی تاجر اتحاد کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

عمران خان نے کہا کہ اس قوم کی حالت تب تک نہیں بدلتی ، جب تک وہ خود اپنی حالت بدلنا نہ چاہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے نبی کریمﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی وجہ سے ترقی کی ۔ آج اگر ہم بھی اپنے نبیﷺ کی تعلیمات پر عمل کریں تو ہم بھی ترقی یافتہ اور طاقتور ممالک کی فہرست میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔

پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے ۔ اللہ نے ہمارے ملک کو ہر چیز سے نوازا ہے ۔ بس اگر ہم اپنے آپ کو تھوڑا سا تبدیل کر لیں تو ہماری حالت میں بہتری آجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت نے بڑے بڑے بتوں کو گرایا تو سب ہم سے تعاون کے لیے تیار ہو گئے ۔ گلیات میں قبضہ کی گئی زمینیں واگزار کرائیں تو یہاں کی زمینوں کی قیمتیں دگنی ہو گئیں اور آج گلیات یورپ جیسا لگتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام ہمیں صفائی کا حکم دیتا ہے لیکن آج ملک کا سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر گندگی میں ڈوبا ہوا ہے اوراس شہر کو کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ یہاں پینے کے پانی کی قلت ہے ۔ بجلی نہیں ہے ۔ ٹرانسپورٹ کا نظام نہیں ہے ۔ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ۔ جو شہر کبھی روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا ، آج وہ اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے ۔

اس کے ذمہ دار یہاں کے حکمران ہیں ۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں نہ چاہتے ہوئے بھی بلدیاتی انتخابات کرا دیئے لیکن وہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ میئر کراچی وسیم اختر جو اختیارات مانگ رہے ہیں ، ہم ان کے اس مطالبے کی حمایت کرتے ہیں ۔ وسیم اختر کے پی کے میں موجود بلدیاتی نظام جیسے اختیارات مانگ رہے ہیں ۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی کے پی کے پولیس والا ایکٹ مانگ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں جو بلدیاتی نظام ہے ، اس میں وہاں کے بلدیاتی نمائندے بااختیار ہیں اور صوبے کے ترقیاتی فنڈز کا 30 فیصد حصہ بلدیاتی حکومتوں کے لیے مختص ہے ۔ آج وہاں گاؤں کی سطح پر بلدیاتی مسائل حل ہو رہے ہیں ۔ برطانیہ اور دیگر بڑے ممالک میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں پانی ، بجلی اور سڑکوں ، اسپتالوں اور اسکولوں کی تعمیر سمیت عوام کے بنیادی مسائل حل نہیں کرتیں بلکہ وہاں کی بلدیاتی حکومتیں اتنی بااختیار ہیں کہ وہ خود ان مسائل کو حل کرتی ہیں ۔

کسی بھی ملک میں ایم پی اے یا ایم این اے کو ترقیاتی فنڈز نہیں دیئے جاتے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کراچی میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں دیئے جائیں گے ، یہاں کے مسائل حل نہیں ہو سکتے ۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دیئے جائیں ۔ عمران خان نے کہا کہ جب پولیس غیر سیاسی ہو گی تو امن ہوتا ہے ۔

کراچی میں پولیس سیاسی دباؤ کا شکار ہے ۔ جب پولیس والے سیاسی دباؤ میں ہوں گے تو امن کیسے قائم ہو گا ۔ کراچی میں مستقل امن قائم کرنے کے لیے پولیس کو غیر سیاسی کرنا ہو گا اور پولیس میں بھرتیاں میرٹ پر کرنا ہوں گی ۔ کے پی کے میں ہم نے ایماندار آئی جی ناصر درانی لگایا ۔ وہاں پولیس مکمل طور پر غیر سیاسی ہے ۔ پولیس میں بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعہ ہوتی ہیں ۔

کرپشن میں ملوث کے پی کے پولیس کے 5 ہزار اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کیا گیا ہے ۔ کے پی کے حکومت میں کوئی کرپشن نہیں ہے ۔ عمران خان نے وہاں کوئی ملازم بھرتی نہیں کرایا اور نہ ہی عمران خان یا اس کے رشتے دار وہاں کاروبار کر رہے ہیں ۔ اس وقت ملک میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کے پی کے میں ہو رہی ہے کیونکہ سرمایہ کاروںکو پتہ ہے کہ کے پی کے میں کرپشن نہیں ہوتی ۔

اگر کوئی شکایت ہو گی تو عمران خان ایکشن لے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاجروں کو بہت مسائل ہیں ۔ سب سے زیادہ شکایت ایف بی آر سے ہیں ۔ سپریم کورٹ میں ایف بی آر اور نیب کی ناقص کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب حکمران چور ہوں گے اور ایان علی جیسے لوگوں کے ذریعہ پاکستانی قوم کا پیسہ چوری کرکے بیرون ملک بھیجا جائے گا تو لوگ ٹیکس ادا نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان 5 مالک کی فہرست میں شامل ہے ، جو دنیا میں سب سے زیادہ خیرات تقسیم کرتے ہیں ۔ اگر ہماری حکومت آئی تو ہم ایف بی آر کو بااختیار ادارہ بنائیں گے ۔ ٹیکس شرح کم کریں گے کیونکہ ٹیکس شرح زیادہ ہوتی ہے تو لوگ ٹیکس چوری کرتی ہیں ۔ ٹیکس شرح جتنی کم ہو گی ، اتنا ہی ٹیکس زیادہ حاصل ہوتا ہے ۔ انہوں ںے کہا کہ لوگوں کو معلوم ہے کہ ان کا پیسہ پاناما اور دبئی پراپرٹی کی خریداری میں لگ رہا ہے ۔

چار برسوں میں 800 ارب روپے کی پراپرٹی پاکستانیوں نے دبئی میں خریدی ہے ۔ اگر یہی پیسہ پاکستان میں لگتا تو ملک کے مسائل حل ہو جاتے ۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کو لوگ سب سے زیادہ عطیات دیتے ہیں ۔ 4 ارب روپے کے عطیات ہر سال ملتے ہیں ۔ پشاور کے بعد اب کراچی کے شوکت خانم اسپتال کی تعمیر کا آغاز اسی سال کے آخر میں ہو جائے گا ۔ جب میں کھلاڑی تھا تو میرے امیر دوست تھے ۔

شوکت خانم کی تعمیر کے وقت میرے امیر دوستوں نے تعاون نہیں کیا بلکہ عوام اور تاجروں نے کیا ۔ جب میں کراچی کے شوکت خانم کے لیے عطیات مانگنے آؤں گا تو مجھے پتہ ہے کہ تاجر اور عوام مجھ سے تعاون کریں گے ۔ اگر پاکستانی قوم کو حکومت پر اعتماد ہو جائے کہ وہ اب کرپشن نہیں کرے گی تو اس ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے ۔ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد اس ملک کی تقدیر بدلنے والی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت پر لوگوں کو اتنا اعتماد ہے کہ بینک آف خیبر کا شیئر 16 روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے ۔ یہ سونے کی چڑیا ہے ۔ اس شہر کو دبوچنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ یہاں امن رینجرز کی وجہ سے قائم ہوا ہے ۔ شہر میں بہت مسائل ہیں ۔ تاجر پریشان ہیں ۔ ہم غیر سیاسی لوگ ہیں ۔ ہمارے مسائل حل ہونا چاہئیں ۔ عتیق میر نے عمران خان کی آمد کر ان کا شکریہ ادا کیا اور عمران خان نے اعلان کیا کہ تاجروں سے رابطہ رکھنے کے لیے پی ٹی آئی نے ایک رابطہ کمیٹی قائم کر دی ہے ، جو اسد عمر اور فردوس شمیم نقوی پر مشتمل ہو گی ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات