حکومت پانامہ اور ڈان لیکس پر حواس باختہ ہو چکی ہے،راجہ پرویز اشرف

ہم پر بے جا تنقید کرنیوالے آج ایسی بند گلی میں داخل ہو چکے ہیں جہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ باقی نہیں رہا وقت دور نہیں جب انصاف کا بول بالاہو گا اور عوام اس بات میں تمیز کر سکیں گے کہ ہمارا دور حکمرانی اور موجودہ حکمرانوں کے ادوارمیں کتنا بڑا خلا ہے،خصوصی گفتگو

پیر 1 مئی 2017 19:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنما اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پانامہ لیکس اور ڈان لیکس پر حواس باختہ ہو چکی ہے ہم پر بے جا تنقید کرنے والے آج ایسی بند گلی میں داخل ہو چکے ہیں جہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ باقی نہیں رہا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے تربیلہ غازی میں آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ہمارے دور حکومت میں ایک مخصوص طبقہ نے ہماری کردار کشی کے لیے ہر حربہ استعمال کیا مگر آج وقت نے ثابت کیا ہے کہ امیرالمومنین بننے والوں کا اپناچہرہ کتناداغ دار تھا کہ وہ آج نہ میڈیا کا سامنا کر سکتے ہیں اور نہ عدلیہ کا سامنا کرنے کی سکت رکھتے ہیں۔انشا للہ وہ وقت دور نہیں جب انصاف کا بول بالاہو گا اور عوام اس بات میں تمیز کر سکیں گے کہ ہمارا دور حکمرانی اور موجودہ حکمرانوں کے ادوارمیں کتنا بڑا خلا ہے۔

(جاری ہے)

بدقسمتی سے ہر دور میں ہمارا میڈیا ٹرائل کیا گیا مگراللہ تعالیٰ نے ہمیں ہر میدان میں سرخرو کیا۔ آج بچے بچے کی زبان سے گونواز گو کا نعرہ بلند ہو رہا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ "شرم مگر تم کون نہیں آتی" کے متصادم آج حکومتی وزراء چیخ چیخ کر عوام کی آنکھوں میں پانامہ کیس اور ڈان لیکس کے متعلق غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے ہر دور میں تمام اداروں کا احترام کیا خاص طور پر ہم نے ہر کیس میںخود کو عدلیہ کے سامنے پیش کرکے اپنی بے گناہی ثابت کی۔

ہم پر تنقید کرنے والے آج بتائیں کہ پاکستان میں کتنے کتنے گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے اور آج کیوں کوئی پنکھی لے کر مینار پاکستان کے نیچے خیمہ زن نہیں ہو رہا ۔انہوںنے کہا کہ ڈان لیکس کا معاملہ انتہائی حساس نوعیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ یہ ملک کی سلامتی اور بقا کا مسئلہ ہے۔ اس سلسلے میںاصل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات عوام کے سامنے لائی جائیں اور اس میں ملوث اصل کرداروں کو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزاء دی جائے تاکہ آئیندہ کوئی شخص ہماری ملکی سلامتی کے لیے سیکورٹی رسک نہ بن سکے۔