سوات،پبلک پراسیکیوٹر ز کا 8مئی کو مطالبات کی منظوری کے لئے سوات سے پشاور تک لانگ مارچ کا اعلان

منگل 2 مئی 2017 18:52

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2017ء) پبلک پراسیکیوٹر ز نے 8مئی کو مطالبات کی منظوری کے لئے سوات سے پشاور تک لانگ مارچ کا اعلان کردیا ، مسائل کے حل اور حقوق کی فراہمی کے لئے پشاور میں آئندہ لائحہ عمل تیار کریں گے جس میں عدالتوں سے بائیکاٹ کا اعلان بھی کرسکتے ہیں ، بار بار مطالبات کرنے کے باوجود ابھی تک ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے اسلئے احتجاج شروع کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ، اپنے مسائل کے حل اور حقوق کے حصول کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، ان خیالات کا اظہار پراسیکیوشن آفیسر ز خیبر پختونخوا کے صدر سعید نعیم خان نے سوات پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرز مجرب خان ، مظہر عالم خان ، عطاء الرحمن اور عارف بلال بھی موجود تھے ، انہوں نے کہا کہ عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے پولیس ، جوڈیشری اور پراسیکیوٹرز اہم کردار ادا کررہے ہیں جس میں پولیس کا کام ایف آئی آر اورچالان پیش کرنا ہے جبکہ عدالت کا کردار چالان سے فیصلے سنانے تک ہوتا ہے جبکہ پراسیکیوٹرز کا کام ایف آئی آر سے لے کر فیصلہ سنانے کے بعد بھی جاری رہتا ہے لیکن اس کے با جود پراسیکیوٹرز شدید مشکلات کا شکار ہیں ، حکومت کی جانب سے مراعات نہ ملنے کی وجہ سے پراسیکیوٹر ز آفیسرز دوسرے محکموں میں جارہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے لئے دفتروں کا کوئی انتظام نہیں اسلئے حکومت صوبے کے تمام اضلاع میں ہمارے لئے دفاتر قائم کرے اور ہر ضلع میں ہمارے لئے رہائش کا مسئلہ حل کرے ، ملک کے تین صوبوں کے پراسیکیوٹرز کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام ہے لیکن خیبر پختونخوا کے پراسیکیوٹرز ٹرانسپورٹ کی سہولت سے یکسر محروم ہیں اسلئے پراسیکیوٹرز کیلئے ٹرانسپورٹ اور آفیسرز کے لے موٹر کاروں کا انتظام کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے ہم عدم تحفظ کا شکار ہیں ، فرائض کی ادائیگی کرنے والے ہمارے دو ساتھی شہید ہوچکے ہیں اسلئے صوبے کے تمام پراسیکیوٹرز کو سکیورٹی دی جائے ، انہوں نے کہا کہ دوسرے ملازمین کی طرح پراسیکیوٹرز کے لئے صحت کارڈ ز ، ہیلتھ الاؤنس ، پروفیشنل الاؤنس اور دیگر مراعات کا اعلان کیا جائے ، پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کی طرح خیبر پختونخوا کے پراسیکیوٹرز کو سروس سٹرکچر دیا جائے ، انہوں نے کہا کہ پراسیکیوٹرز کی ٹریننگ پر لاکھوں روپے کے اخرجات لگ جاتے ہیں وہ سر وس سٹرکچر اور اپنے مستقبل سے مطمئن نہ ہونے کی وجہ سے دیگر محکموں میں جارہے ہیں اسلئے ہم مجبور ہوکر احتجاج کررہے ہیں ، پہلے مرحلے میں 8مئی سے سوات تا پشاور لانگ مارچ کریں گے ، راستے میں ہر علاقے کے پراسیکیوٹرز اور عمائدین کو اعتماد میں لیں گے ، پشاور میں صوبے کے تمام پراسیکیوٹرز جمع ہوکر آئندہ احتجاج کے لئے لائحہ عمل تیار کریں گے ، جس میں عدالتی بائیکاٹ کا اعلان بھی ہوسکتا ہے اسلئے صوبائی حکومت سے 8مئی سے پہلے پہلے ہمارے تمام مطالبات تسلیم کرکے ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کریں ۔

متعلقہ عنوان :