دو تین دن میں ڈان لیکس رپورٹ پر معاملہ حل کرلیاجائے گا،بدگمانیاں پیدا کرنیوالوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ، پاکستان کوئی معمولی ملک نہیں نیوکلیئر پاور ہے ،تمام اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ہم اپنے طرز عمل سے ایک ذمہ دار اور بالغ نظر قوم ہونے کا مظاہرہ کریں ، اداروں کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ وزیراعطم آفس نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتا بلکہ متعلقہ ادارے جاری کرتے ہیں ،اس بارے میں کوئی تحفظ تھا تو رابطہ کر کے بتایا جا سکتا تھا

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 2 مئی 2017 23:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مئی2017ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہدو تین دن میں ڈان لیکس رپورٹ پر معاملہ حل کرلیاجائے گا،بدگمانیاں پیدا کرنیوالوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ، پاکستان کوئی معمولی ملک نہیں بلکہ نیوکلیئر پاور ہے اس کے تمام اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ہم اپنے طرز عمل سے ایک ذمہ دار اور بالغ نظر قوم ہونے کا مظاہرہ کریں ، تمام اداروں کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ وزیراعطم آفس نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتا بلکہ متعلقہ ادارے جاری کرتے ہیں ، وزیر اعظم کو جب کوئی سمری بھیجی جاتی ہے تو وہ اس کی منطوری دیتا ہے ۔

وہ منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں ے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ میں چار بنیادی چیزوں کی نشاندہی کی گئی ایک یہ کہ اے پی این ایس کو کہا جائے کہ وہ ڈان اخبار اور خبر دینے والے رپورٹر کے خلاف کارروائی کرے اور ایک ضابطہ اخلاق بنایا جائے جس کے تحت سیکیورٹی سے متعلق خبروں کی اشاعت کی جائے ۔

(جاری ہے)

دوسرا یہ کہ پرویز رشید کو جو وزارت سے علیحدہ کیا گیا یہ اچھا اقدام تھا ، تیسرا طارق فاطمی کو ان کے عہدے سے علیحدہ کرنے کی سفارش تھی اور چوتھی سفارش یہ کی گئی کہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر کو عہدے سے ہٹایا جائے، ۔

احسن اقبال نے کہا کہ ان چاروں سفارشات پر من وعن عمل کیا گیااور وزیراعظم نے اس کی منظوری دی ، کسی قسم کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ،کمیٹی کی طرف سے کوئی پانچویں سفارش نہیں کی گئی۔امید ہے دو تین دن میں ڈان لیکس رپورٹ پر معاملہ حل کرلیاجائے گا،بدگمانیاں پیدا کرنیوالوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ،اس بارے میں کوئی تحفظ تھا تو رابطہ کر کے بتایا جا سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کوئی معمولی ملک نہیں بلکہ نیوکلیئر پاور ہے اس کے تمام اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ہم اپنے طرز عمل سے ایک ذمہ دار اور بالغ نظر قوم ہونے کا مظاہرہ کریں۔