اسلام آباد ہائی کورٹ :ممبر آئل اوگرا کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

سیکرٹری کابینہ،پرنسپل سیکرٹری وزیر اعظم ،سیکرٹری پٹرولیم کو نوٹسز جاری ،جواب طلب

بدھ 3 مئی 2017 15:23

اسلام آباد ہائی کورٹ :ممبر آئل اوگرا کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبر آئل اوگرا کی تعیناتی کیخلاف دائر پٹیشن سماعت کیلئے منظور کرلی ہے اور سیکرٹری کابینہ،پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم اور سیکرٹری پٹرولیم کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے پندرہ دن کے اندر اندر جواب طلب کرلیا ہے۔ممبر آئل اوگرا کی نئی تعیناتی کو اوگرا کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر یاسین نے عدالت عالیہ میں چیلنج کیا تھا۔

پٹیشن کی سماعت میاں گل اورنگزیب پر مشتمل سنگل بنچ نے کی۔عدالت عالیہ کے سنگل بنچ میں درخواست گزار نے اپنے دلائل میں کہا کہ ممبر آئل ڈاکٹرعبداللہ مالک ایک ناتجربہ کار شخص ہیں،آئل سیکٹر میں ان کا تجربہ صرف ایک سال ہے جو انہوں نی1984ء سے 1985ء کے دوران نیشنل ریفائنری میں کام کیا تھا۔

(جاری ہے)

اپنے دلائل میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبداللہ مالک کے اقربا پروری کی بنیاد پر میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اوگرا میں ممبر آئل تعینات کیا گیا ہے۔

حکومت نے تعیناتی سے قبل نیب اور سیکورٹی ایجنسیوں سے کلیئرنس بھی نہیں لی اور نادرا نے بھی ان کی دوہری شہریت بارے کوئی وصاحت نہیں دی ہے۔دلائل میں کہا گیا ہے کہ ممبر آئل بننے کیلئے 20سال کا اس شعبہ میں تجربہ ضروری ہے۔عدالت عالیہ نے ابتدائی سماعت کے بعد وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری،سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور سیکرٹری پٹرولیم سے جواب طلب کرلیا ہے۔

حکومت نے ممبر آئل کی آسامی کیلئے 3افسران کے نام فائنل کئے تھے ان میں یاسین پہلے،زین العابدین دوسرے جبکہ ڈاکٹر عبداللہ مالک تیسرے نمبر پر آئے تھے۔حکومت نے پہلے دو پوزیشن پر آنے والے ماہرین آئل سیکٹر کو چھوڑ کر تیسرے نمبر پر آنے والے شخص کو ممبر آئل تعینات کردیا ہے۔ڈاکٹر عبداللہ مالک کے بارے میں تاثر ہے ان کے شریف خاندان کے ساتھ گہرے مراسم ہیں۔