اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مئی2017ء)
چین کے سفیر سن ویڈونگ نے کہا ہے کہ
چین کی اقتصادی ترقی کسی کیلئے خطرے کا باعث نہیں ہے بلکہ تمام ممالک کے لئے فائدہ مند ہوگی ،
سی پیک موثر اور تیزی سے مکمل ہونے والا تاریخی منصوبہ ہے ، اس کے تحت 2018تک انرجی سمیت دیگرمنصوبے مکمل ہو جائیں گے،گوادر پورٹ
سی پیک کا اہم ترین منصوبہ ہے اس کی تکمیل کیلئے تیزی سے کام جاری ہے
،بجلی کے بحران کیلئے
پاکستان سے مکمل تعاون کر رہے ہیں ،روڈ اینڈ بیلٹ انٹرنیشنل فورم کانفرنس 14سی15مئی تک بیجنگ میں منعقد ہو گی
،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور وزیراعظم
نوازشریف سمیت 28ممالک کے سربراہان 110ممالک کے نمائندے ،61ممالک کی تنظیموں کے نمائندے شرکت کریں گے جبکہ
سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین
مشاہد حسین سید نے کہا کہ
چین اور
پاکستان گہرے دوست ہیں
سی پیک ایک اہم ترین منصوبہ ہے اس سے
پاکستان کے چاروں صوبوں میں ترقی ہوگی ، یہ منصوبہ قومی اتحاد اور یکجہتی کا منصوبہ بن گیا ہے ،
پارلیمنٹ ،
فوج اور میڈیا اس منصوبے پر ایک جیسی سوچ رکھتے ہیں، سن وی ڈونگ کے دور میں
چین کے صدر اور
وزیراعظم نہ صرف
پاکستان آئے بلکہ دونوں ممالک میں تاریخی معاہدے ہوئے۔
(جاری ہے)
وہ بدھ کو یہاں ایک مقامی ہوٹل میں ون بیلٹ ون روڈسے متعلق بیجنگ سربراہی کانفرنس کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر سن ویڈونگ نے کہاکہ 14سی15مئی تک
چین میں روڈ اینڈ بیلٹ انٹرنیشنل فورم کانفرنس منعقد ہو رہی ہے جس میں 28ممالک کے سربراہان 110ممالک کے نمائندے ،61ممالک کی تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور وزیراعظم
نوازشریف بھی شریک ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اس فورم کے نتیجے میں عالمی سطح پر روابط بڑھیں گے ۔ سلک روٹ کے بعد میری ٹائم روٹ بھی بنایا جا رہا ہے ۔ ایشیا ، یورپ اور افریقہ کو مواصلاتی رابطوں کے ذریعے آپس میں ملایا جائے گا ۔ روڈ اینڈ بیلٹ وژن کے نتیجے میں عالمی معاشروں کو ایک دوسرے کا نقطہ نظر سمجھنے میں مدد ملے گی ۔ چینی سفیر نے کہا کہ چینی ثقافت وکلچر امن ، ترقی اور تعاون کی سوچ اور ویژن کے مطابق ہے ، اس آئیڈیا کا مقصد دنیا بھر میں ترقی کو فروغ دینا ہے ۔
چین کی ترقی کسی کیلئے خطرے کا باعث نہیں ہے بلکہ تمام ممالک کے لئے فائدہ مند ہوگی ۔ روڈ اینڈ بیلٹ روٹ میں جو بھی ممالک آئیں گے ان کو فائدہ پہنچے گا ، معاشی ترقی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ
چین کی مجموعی ترقی کی رفتار (جی ڈی پی )6.9فیصد ہے جو ایک ریکارڈ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سالوں میں 8ٹریلین امریکی ڈالر کی تجارت ہوگی اور غیر ملکی سرمایہ کاری 715بلین (امریکی ڈالر ) تک پہنچ گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 100ممالک نے روڈ اینڈ بیلٹ کے وژن کی حمایت اور تائید کی ہے اور 40ممالک نے اب تک ایم او یوز پر دستخط کردیے ہیں ، 56ممالک میں ٹریڈ اینڈ اکنامک زون قائم کئے جائیں گے ۔چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ
سی پیک کا منصوبہ ایک تاریخی منصوبہ ہے ، موثر اور تیزی سے مکمل ہونے والا منصوبہ ہے اس کے تحت 2017کے آخر اور2018تک انرجی سمیت دیگر انفراسٹرکچر کے منصوبے مکمل ہو جائیں گے ۔
گوادر پورٹ
سی پیک کا اہم ترین منصوبہ ہے جس کی تکمیل کیلئے تیزی سے کام جاری ہے ۔ چینی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک
سی پیک سے متعلق تمام فیصلے اتفاق رائے سے کر رہے ہیں ۔
پاکستان میں
بجلی کے بحران کی وجہ سے معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں ۔
بجلی کے بحران کیلئے
پاکستان سے مکمل تعاون کر رہے ہیں ۔
بجلی کے منصوبوں کی تکمیل سے 11ہزار میگاواٹ بجلی
پاکستان کے نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ
پاکستان سے
بجلی کا بحران ختم ہو جائے گی اور پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کرے گی ۔
انہوں نے کہا کہ
سی پیک منصوبے سے
پاکستان کے چاروں صوبوں بالخصوص پسماندہ علاقوں کو بہت فائدہ پہنچے گا ، 60ہزار سے زائد پاکستانیوں کو روزگار مل رہا ہے ، 19ہزار پاکستانیوں کو براہ راست ملازمتیں ملی ہیں ۔ نوجوانوں کو تربیتی کورسز کے لئے
چین بجھوایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ
چین جنوبی ایشیا میں امن ، ترقی اور استحکام کا باعث بنے گا، حکومت
پاکستان نے چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلئے 14ہزار سیکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل خصوصی ڈویژن قائم کیا ہے ۔
قبل ازیںپاکستان میں
چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ چینی ترقی سے کسی کو خطرہ نہیں ہونا چاہیے
چین دنیا کے ساتھ مل کر رہنا چاہتا ہے ،
چین امن کو سب سے زیادہ مقدم رکھتا ہے ، ون بیلٹ ون روڈ سمٹ مین عالمی ماہرین شرکت کر رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو چینی سفیر سن وی ڈونگ نے ون بیلٹ ون روڈ پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ 14مئی کو 28ممالک کا ون بیلٹ ون روڈ اجلاس بیجنگ میں ہوگا ، ون بیلٹ ون روڈ سمٹ میں عالمی ماہرین شرکت کر رہے ہیں ، چینی ترقی سے کسی کو خطرہ نہیں ہونا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ
چین امن کو سب سے زیاد مقدم رکھتا ہے ۔
چین دنیا کے ساتھ مل کر رہنا چاہتا ہے ۔
پارلیمنٹ کی
سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین
مشاہد حسین سید نے کہا کہ
چین اور
پاکستان گہرے دوست ہیں ، ون روڈ ون بیلٹ کے منصوبے سے پوری دنیا کو فائدہ پہنچے گا ،
سی پیک ایک اہم ترین منصوبہ ہے اس سے
پاکستان کے چاروں صوبوں میں ترقی ہوگی ، یہ منصوبہ قومی اتحاد اور یکجہتی کا منصوبہ بن گیا ہے ،
پارلیمنٹ ،
فوج اور میڈیا اس منصوبے پر ایک جیسی سوچ رکھتے ہیں اور یہ منصوبہ
پاکستان کے وسیع ترمفاد میں ہے ۔
انہوںنے کہا کہ
چین کے سفیر سن وی ڈونگ کے دور میں
چین کے صدر اور
وزیراعظم نہ صرف
پاکستان آئے بلکہ دونوں ممالک میں تاریخی معاہدے ہوئے ۔
چین کے سفیر کے والد1956میں کراچی میں سفارتکار رہے لہذا اس طرح
چین کے سفیر کا
پاکستان کے ساتھ دونسلوں کا گہرا رشتہ ہے۔ تقریب میں اراکین
پارلیمنٹ نے غیر ملکی سفرا اور دفتر خارجہ افسران بھی شریک ہوئے ۔