اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایفی ڈرین کیس کی سماعت

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے سمیت ۱۱ ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے بارے فیصلہ محفوظ

جمعرات 4 مئی 2017 20:49

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایفی ڈرین کیس کی سماعت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2017ء) ایفی ڈرین کیس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے سمیت ۱۱ ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے انسداد منشیات کی عدالت کے فیصلے کے خلاف انصر فاروق کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا درخواست گزار کی جانب سے ایس ایم اقبال ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے استفسار کیا آپ عدالت کے چارج فریم کرنے کو بے بنیاد سمجھتے ہیں فرد جرم ہونے کے خلاف آپ ٹرائل کورٹ سے بھی تو رجوع کر سکتے ہیںدرخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں ہماری شنوائی نہیں ہوئی اسلیے یہاں آئے چارج فریم ہونے کے خلاف نہیں آئے کمپنی کے خلاف فرد جرم عائد کی جائے کمپنی کے اور بھی ڈائریکٹرز ہیںمحض انصر فاروق کو نشانہ بنایا گیا دیگر ڈائریکٹرز کو چھوڑ کر محض ایک ڈائریکٹر کے خلاف فرد جرم عائد کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے بعدازں عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیاواضع رہے انسداد منشیات عدالت نے موسی گیلانی اور مخدوم شہاب الدین سمیت ۱۱ افراد کیخلاف فرد جرم عائد کی تھی(وحید)