کشمیر جل رہا ہے اور آزادکشمیر کے حکمران آقائوں کو خوش کرنے میں مخالفین سیاستدانوں کیخلاف بیان بازی میں مصروف ہیں، آزادکشمیر کے حکمران خدا کی پکڑ سے ڈریں

کشمیری یوتھ کے چیئرمین خورشید احمد اعوان کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 6 مئی 2017 16:33

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مئی2017ء) کشمیر جل رہا ہے اور آزادکشمیر کے حکمران اپنے آقائوں کو خوش کرنے میں مخالفین سیاستدانوں کیخلاف بیان بازی میں مصروف ہیں، آزادکشمیر کے حکمران خدا کی پکڑ سے ڈریں، مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آزادکشمیر بھر میں حکمرانوں کی جانب سے ریلیوں کا انعقاد خوش آئند مگر 49 میں سے کتنے ممبر اسمبلی ریلیوں میں شریک تھے۔

ان خیالات کا اظہار کشمیری یوتھ کے چیئرمین خورشید احمد اعوان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ خورشید احمد اعوان نے بتایا کہ تحریک آزادی کشمیر اورتکمیل پاکستان کیلئے مقبوضہ کشمیر کے غیور عوام کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا،آزادکشمیر کا بچہ بچہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ کھڑا اور بھارت کو خبردار کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت بند کرے ورنہ بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجانے میں دیر نہیں کرینگے۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم پر حکمرانوں کی خاموشی پر انہیں بھی خبردار کرتے ہیں بجلی سے زیادہ تحریک پر توجہ دی جائی2018 ء کے الیکشن کیلئے تیاریاں کرنیوالو ،8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ کو سامنے رکھو پل میں سب کو تباہ و برباد ہو سکتا ہے اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے اور جب وہ برسے گی تو برستی ہی چلی جائیگی۔ کشمیر کے عوام پاکستان کی محبت کیلئے سب کچھ قربان کررہے ہیں ، پاکستان کے اندر کیا حکمران کیا سیاستدان سب چور مچائے شور کے مصداق جمہوریت کا مذاق اڑا رہے ہیں، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں بتائیں کہ ان کے منشور میں مسئلہ کشمیر کس جگہ پر ہے، آزادکشمیر کے حکمران گلگت بلتستان کو بھول گئے اسی لیئے اب وہاں صوبہ بننے جارہا ہے اگر سابقہ ادوار کے حکمران بھی گلگت بلتستان کے عوام کو سہارا دیتے آزادکشمیر کی اسمبلی میں انہیں نمائندگی دیتے تو آج گلگت بلتستان کے عوام صوبہ بننے کا مطالبہ کبھی نہ کرتے۔

آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں مفاد پرستی میں مصروف ہیں۔ کشمیری یوتھ تمام سیاسی جماعتوں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لے بصورت دیگر آزادکشمیر میں بھی انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرنے سے گریز نہیں کیا جائیگا۔ پاکستان کیلئے ہم اپنا تن من دھن قربان کردینگے مگر ہماری قربانیوں کو فراموش کرنے والوں کو بھی معاف نہیں کیاجائیگا۔

انہوںنے اس موقع پر نمک حرام افغانیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ افغانی فورسز نے بارڈ رپر جو گولیوں اور گولوں کی برسات کی انہیں شرم آنی چاہئے وہ دن کیوں بھول گئے جب ان کی قوم کو پاکستان ہی نے سہارا دیا۔ آج امریکی اور انڈین ایجنٹ بن کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ کشمیریوں نے تہیہ کررکھا ہے کہ وہ پاکستانی تھے ہیں اور رہیں گے اور پاکستان اور آزادکشمیر کے حکمرانوں کو بھی خبردار کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر پر سمجھوتہ نہ کریں اور خاص کر جندال دوستی کرنیوالوں کو کہہ دینا چاہتے ہیں ٹیپو سلطان کا منقولہ ہے کہ شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔

ہم پاکستان کے بلا تنخواہ سپاہی ہیں اور پاکستان کی سلامتی اور بقاء کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اور کشمیر کی آزادی اور مظلوم کشمیریوں پر ہونیوالے مظالم کیخلاف جلد ڈور ٹو ڈور آگاہی مہم شروع کی جائیگی تاکہ آزادکشمیر بھر کے عوام میں بنیاد ی طور پر مسئلہ کشمیر کی اہمیت بڑھ سکے۔ انہوںنے کہا کہ جو کام ہمارے حکمرانو ں کو کرنا چاہیے تھا وہ قوم کو کرنا پڑرہا ہے ۔ اگر حکمران ایسے ہی رہے تو آنیوالے انتخابات کا آزادکشمیر بھر میں بائیکاٹ مہم چلائیں گے۔

متعلقہ عنوان :