لاہور، ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال کی 9منزلہ بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

اپنی زندگی کے دو مقاصد دفاع پاکستان اور خلق خدا کی خدمت متعین کئے تھے،ڈاکٹر عبدالقدیر

ہفتہ 6 مئی 2017 22:56

لاہور، ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال کی 9منزلہ بلڈنگ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مئی2017ء) محسن پاکستان و ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال کی 9منزلہ بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ تقریب میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر شوکت ورک، وائس چیئرمین ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال الحاج قیصر امین بٹ، سینئر صحافی و کالم نگار اور ڈائریکٹر ڈاکٹر اے کیو خان ہسپتال جبار مرزا، حسین احمد شیرازی، چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق ، ماہر قانون ایس ایم ظفر، پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید اور تاجروں، صنعتکاروں سمیت مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے اپنی زندگی کے دو مقاصد متعین کئے تھے۔جن میں دفاع پاکستان اور خلق خدا کی خدمت شامل ہیں۔

(جاری ہے)

میری اولین ترجیح اللہ کے فضل و کرم اور آپ کی دعائوں کے طفیل کامیابیوں سے ہمکنار ہوئی اور پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک کامیاب ایٹمی اور میزائل قوت بن کر ابھرا۔ جس کے لئے میں نے مشکلات کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دن رات محنت کی اور پاکستان کو ایک ناقابل تسخیر قوت بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ میری بقیہ زندگی کی دوسری ترجیح خلق خدا کی خدمت ہے اور اس کام کے لئے میں نے خود کو وقف کر دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں او پی ڈی کا 2015میں آغاز کیا اور لاکھوں مریضوں کو مفت طبی سہولیات اور ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہم نے ہسپتال کی توسیع کا فیصلہ کیا جو 9منزلوں اور 300بستروں پر مشتمل بین الاقوامی معیار کے مطابق اپنی نوعیت کا ایک جدید ترین ہسپتال ہوگا۔

جہاں مریضوں کے علاج کے لئے ماہر ڈاکٹرز موجود ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اکیلی حکومت تمام مسائل اور بحرانوں سے نہیں نمٹ سکتی۔ صحت کے شعبہ میں بہتری کے لئے پرائیویٹ سیکٹر اور فلاحی اداروں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر شوکت ورک نے اپنے خطاب میں ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک دو لاکھ سے بھی زائد مریضوں کا مفت علاج معالجے کے ساتھ ٹیسٹ بھی کئے گئے ہیں۔

اور دکھی انسانیت کی خدمت کا سلسلہ ایسے ہی جاری رکھیں گے۔ ہسپتال کی تخمینہ لاگت 100کروڑ روپے آئے گا۔ اس کے لئے تمام افراد کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ وائس چیئرمین قیصر امین بٹ نے کہا کہ یہ ہسپتال علاقے کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں رش زیادہ ہونے کی وجہ سے ایسی فلاحی ہسپتالوں کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جہاں پر روزانہ کی بنیاد پر مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔