لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم انکوائری کمیشن نے اپریل 2017ء کی رپورٹ جاری کر دی

کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کی429کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے 68کیس نمٹا دئیے‘ 49فراد کو بازیاب کرایا گیاجبکہ گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر جبری گمشدگی کے 52نئے کیس درج ہوئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1247ہوگئی ہے ،سیکرٹری کمیشن فرید احمد خان

اتوار 7 مئی 2017 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 مئی2017ء) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے اپریل 2017ء کی رپورٹ جاری کر دی ۔کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کی429کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے 68کیس نمٹا دئیے‘ 49فراد کو بازیاب کرایا گیاجبکہ گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر جبری گمشدگی کے 52نئے کیس درج ہوئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1247ہوگئی ہے ۔

اتوار کوکمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اپریل 2017کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کی429کیسوں کی اسلام آباد،لاہور اورکراچی میں سماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ، اپریل میں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران49لاپتہ افراد کا سراغ لگایاگیاجبکہ 9افراد کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیے گئے،6کیسوں کو نامکمل کوائف پر بند کر دیا گئے،1ڈیڈ باڈی ریکور کرائی گئی اور 3 افراد مقابلے میں مارے گئے ، جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں ڈاکٹر شاہ زیب احسان، رحمان قمر چوہدری ، محمد نعمان عاشق، محمد رفیق انجم ، احسان منظور، قاری محمد طاہر صدیقی ، افتخار احمد ، محمد کاشف ، محمد خان ، محمد فیاض ، ملک وہاب ثاقب ، ذیشان الحق ، ارمغان محمود، عدیل نعیم نقی ، علی احمد ، نوید حسین ، مولانا عبدالعزیز ، اظہر محمود ، نعمان عباس، فاروق اعظم ، عبدالستار ، زبیدہ بی بی ، محمد توقیر خان ، عزیز خان ، گل پیر خان ، اسمعاعیل خان ، نعیم اللہ ، رضوان ، روح اللہ ، عبدالحق ، ثواب خان ، حافظ شہزاد، اکبر علی ، عبدالوہاب ، کلیم اللہ عباسی ، محمد زبیر، عبدالجبار، آصف علی شاہ ، ہمایوں خان ، سلیمان بہادر، بشیر اللہ ، سید مختار اللہ ، نیامت اللہ ، محمد صدیق ، قوی غفار ، عاصم امین ، مہربان اور سید محمد شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

جن افراد کے کیس خارج کردیئے گئے ان میں ارشد ، کامران قریشی ، نصیب دال ، شاہ ریب ارسلان ، شفقت قدرت اللہ ، محمد اعجاز ، افسر اقبال اور ارشد خان شامل ہیں ۔جو کیس بند کردیئے گئے ان میں بشیر خان ، سعید محمد ، خالد خان ، حبیب الرحمان ، عامر رضا بھٹی اور یار محمد خان شامل ہیں ۔ مقابلے میں مارے جانے والوں میں محمد وقار ، نعمان اور فضل رحمان شامل ہیں اوراکبر علی خان کی لاش ریکور کرائی گئی ۔

جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض بحالی مراکز میں ہیں،اپریلمیں کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی52نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1247ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔عوام کی سہولت کے لئے کمیشن نے www.coioed.pk کے نام سے ویب سائٹ بنا دی ہے جس پر کیسوں کی تفصیل اور سماعت کی تاریخوں سمیت دیگر معلومات دستیاب ہیں جبکہ سول سیکرٹریٹ پنجاب لاہور میں کمیشن کا باضابطہ طور پر سب آفس قائم کر دیا گیا ہے اس سب آفس کا رابطہ نمر042.99210884ہے۔(آچ)

متعلقہ عنوان :