ڈاکٹر عاصم پاسپورٹ کیس،سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور نیب سے تفصیلی جواب داخل کرانے کیلئے 15 تک مہلت دیدی

منگل 9 مئی 2017 17:48

ڈاکٹر عاصم پاسپورٹ کیس،سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور نیب سے تفصیلی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق سابق وفاقی مشیرپیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کاپاسپورٹ واپس کرنے اورای سی ایل سے نام نکالنے کے متعلق دائردرخواست پروفاقی حکومت اورنیب کوتفصیلی جواب داخل کرنے کے لیے 15مئی تک مہلت دیدی جبکہ ڈاکٹرعاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت میں اپنے دلائل مکمل کرلیے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے سابق سابق وفاقی مشیرپیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کاپاسپورٹ واپس کرنے اورای سی ایل سے نام نکالنے کے متعلق دائردرخواست کی سماعت کی جس پروفاقی حکومت نے عدالت میں جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیارکیاہے کہ ڈاکٹرعاصم حسین پراختیارات کاناجائز استعمال کرتے ہوئے ملکی خزانے کواربوںروپے کانقصان پہنچانے کاالزام ہے جس کے علاوہ ڈاکٹرعاصم کے خلاف دہشتگردوںکوعلاج فراہم کرنے کامقدمہ بھی انسداددہشت گردی کی عدالت میں زیرسماعت ہے اورڈاکٹرعاصم کانام عدالتی احکامات کی روشنی میں ہی ای سی ایل میںڈالاگیاتھا۔

(جاری ہے)

خدشہ ہے کہ ملزم کانام اگرای سی ایل سے نکال کراس کوباہرجانے کی اجازت دیدی گئی توملک میں واپس نہیں آئیںگے اس سے قبل بھی علاج کے بہانے کئی لوگ باہرگئے ہیںاوروہ واپس نہیں آئے لہذاعدالت سے درخواست ہے کہ ملزم کے خلاف زیرسماعت مقدمات کے فیصلے تک ملزم کانام ای سی ایل میں رہنے دیاجائے جبکہ ڈاکٹرعاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹرعاصم شدیدبیمار ہیںان کاعلاج عارضی طورپریہاںکیاجارہاہے لیکن ان کاسہی علاج بیرون ملک ہی ممکن ہے ۔

اگرڈاکٹرعاصم کوبیرون ملک جانے کی اجازت نہ دی گئی توان کی جان کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے لہذاعدالت ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل سے نکال کران کاپاسپورٹ واپس کرنے کے احکامات جاری کرے،عدالت نے نئے پراسیکیورٹراوروفاقی حکومت کوآئندہ سماعت پرتفصیلی جواب داخل کرانے کاحکم دیتے ہوئے سماعت 15مئی تک ملتوی کردی