سوات، کوکائی ، کلیل روڈ کے تعمیر میں عدم دلچسپی سے خلاف جاری احتجاجی کیمپ دسویں روز میں داخل

ضلعی و تحصیل ناظمین گرینڈ جرگہ کو منانے اور کیمپ ختم کرنے کے لئے احتجاجی کیمپ پہنچ گئے

منگل 9 مئی 2017 22:10

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2017ء) کوکائی ، کلیل روڈ کے تعمیر میں عدم دلچسپی سے خلاف جاری احتجاجی کیمپ دسویں روز میں داخل ،ضلعی و تحصیل ناظمین گرینڈ جرگہ کو منانے اور کیمپ ختم کرنے کے لئے احتجاجی کیمپ پہنچ گئے، احتجاجی کیمپ میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے عہدیداروں ،یونین کونسل اور ڈسٹرکٹ کونسل کے نمائندوں ، سماجی شخصیات، اداروں اور یونین کے عہدیداروں کی آمد کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے ، کیمپ میں ضلعی ناظم محمد علی شاہ ، تحصیل ناظم اکرام ، ضلعی کونسلر نثار خان ، صدر سوات پریس کلب شہزاد عالم ، تحصیل نائب ناظم فضل حمید خان ،پی پی پی کے جنرل سیکرٹر ی اقبال حسین بالے ، ارشاد ناظم اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ، حاضرین کو خطاب کیا اور جرگے مشران کو ہر قسم ممکن مدد اور تعاون کی پیشکش کی ، ناظم اعلیٰ سوات اور تحصیل بابوزئی کے ناطم جرگہ سے اپیل کی کہ وہ سڑک کے تعمیر کے سلسلے میں ان کی بات چیت ہائی وے ڈویژن کے اہلکاروں سے جاری ہے ، اسلئے وہ چند دن کے لئے اپنا احتجاج ملتوی کریں ،اگر وہ اپنے کوشش میں کامیاب نہ ہوسکے تو تمام بلدیاتی نمائندے اس احتجاج میں عملی طور شرکت کریں گے ، سوات پریس کلب کے صدر شہزاد عالم نے کاکارئی جامبیل روڈ کی عدم تعمیر پر شدید افسوس اور غم کا اظہار کیا ، انہوں نے کہا حکومت کا فرض ہے کہ وہ عوام کو سہولتیں فراہم کریں ، انہوں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس روڈ پر نظر ثانی کرکے یہاں کے عوام کا یہ دریرنہ مسئلہ حل کریں اور سڑک کی تعمیر پر جلد ازجلد کام شروع کریں ، ضلعی ناظم نے ہڑتال میں شریک ہونے والے ٹرانسپورٹروں کی پکڑ دھکڑ پر شید ید احتجاج کیا اور کہا کہ اس معاملے پر پولیس والوں کا طرز عمل انتہائی افسوس ناک ہے ، قومی تعمیر و ترقی کے لئے آواز اٹھانا اگر جر م ہے تو ہم سب یہی جرم کرتے رہیں گے ، انہوں نے پولیس کے ضلعی سربراہ کو متعلقہ پولیس ملازمین کی خلاف کاروائی کرنے کی ہدایت کی ، جرگے کے سینئر رکن عبداللہ یوسفزئی نے اس موقع پر کہا کہ حکومت نے سڑک کو تعمیر کرنے کے بجائے جو اکھاڑ پچھاڑ کی ہے گذشتہ سولہ مہینوں سے اس کے غلط اثرات مخلوق خدا جس عذاب سے گذررہے ہیں اس کی کوئی حد نہیں ، انہوں نے کہا کہ ابپاشی کے نالوں کی بندش کی وجہ سے ڈھائی ہزار ایکڑزمین بنجر ہورہی ہے ، 40ہزار لوگوں خصوصاً بچوں ، بزرگوں اور خواتین میں سینے ، پھیپھڑوں اور گلے کی بیماریاں پھیل گئی ہیں ، کاشتکاروں اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان پہنچ گیا ہے ، انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ان نقصانات کا ازالہ نہیں کاجاتا یہ احتجاجی کیمپ جاری رہے گا اور گلے دودن میں یہ احتجاج پورے سوات تک پھیلا جائے گا ، انہوں نے عدلیہ انٹی کرپشن اور نیب کے محکمہ سے ہونے والے نقصانات اور کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ، جرگے سے محمد عالم خان آف پرونہ اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :