ملٹی نیشنل تمباکو کمپنی کا دبائو ،ایف بی آر پاکستان تمباکو انڈسٹری کیلئے تیسر ے ٹیکسیشن درجے کیلئے مسودے کی منظوری دیدی

سگر یٹس کی قمیتوں میں کمی تباہ کن اقدام ہوگا

منگل 9 مئی 2017 22:52

ملٹی نیشنل  تمباکو  کمپنی  کا دبائو ،ایف بی آر  پاکستان تمباکو انڈسٹری ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2017ء) فیڈرل بور ڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ملٹی نیشنل تمباکو کمپنی کے دبائو میں آکر پاکستان تمباکو انڈسٹری کیلئے تیسر ے ٹیکسیشن درجے کیلئے مسودے کی منظوری دیدی ہے جس سے سگر یٹس کی قمیتوں میں کمی آئے گی جو کہ ایک تباہ کن اقدام ہوگا۔ ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سگریٹ بنانے والی ملٹی نیشنل کمپنی کے دباؤ کا شکار ہو کر ملکی ٹوبیکو انڈسٹری کیلئے تیسرے درجے کے ٹیکسیشن کا مسودہ منظور کر لیا، ملٹی نیشنل سگریٹ ساز کمپنی نے اپنے ایجنڈا کیمطا بق اپنے تیار کردہ سگریٹس کی قیمتیں کم کرنے کی غرض سے انتہائی چالاکی سے ایف بی آر کو تیسرے درجے کی ٹیکسیشن کی تجویز کی منظوری دینے پر مجبور کر دیا، ا ور جھو ٹا وعدے کیا گیا کہ ایف بی آر کے ریونیو میں تیزی سے اضافہ ہو گا، صارفین کے تحفظ نیٹ ورک کی رپورٹ 2017کے مطابق پاکستان میں سگریٹ نوشی ایک وبائی صورتحال اختیار کر رہی ہے جس سے 15سال سے زائد عمر کی2کروڑ بالغ افراد تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلا ہیں۔

(جاری ہے)

اعداد وشمار کے مطابق یہ تعداد دنیا بھر میں تمباکو استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہے، انسداد تمباکو نوشی کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت پاکستان میں تمباکو نوشی میں کمی لانے کیلئے سگریٹ کی فروخت پر اتنا ٹیکس عائد کیا جائے جس سے سگریٹ خریدنے کی استعداد کم ہو اور جو تمباکو نوشی کو کم کرنے میں مددگار ہو، ایف بی آر کے تیسرے درجے کی ٹیکس وصولی تاہم انسداد تمباکو نوشی کے بین الاقوامی معاہدے کے بالکل برعکس ہے کہ حکومت پاکستان ڈبلیو ایچ او کے احکامات کی پاسداری نہیں کر رہی۔

ٹی این سی پی کی رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی سے ہر سال پاکستان میں ایک لاکھ 10ہزار افراد ہلاک ہوجاتے ہیں جو تقریباً 300اموات روزانہ کے حساب سے بنتی ہے۔ایف بی آر ملکی ریونیو بڑھانے کی امید پر لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا کر تیسرے درجے کی ٹیکس وصولی کا نظام پیش کیا ہے اگر 3rd Tier بجٹ میں منظور کر لیا جاتا ہے تو پاکستان میں سگریٹ کی قیمتیں مزید کم ہو جائیں گی، موجود 2 Layer Tier کے مطابق پہلے ہی سگریٹ کی قیمت کم ہے۔

مجوزہ 3rd Tier اگر منظور ہو جاتا ہے تو پہلے 135روپے میں بکنے والا Marlboro سگریٹ کے پیکٹ کی قیمت کم ہو کر 100 تک ہوسکتی ہے ، جو پاکستان میڈ زیادہ استعمال ہونے والا سگریٹ برانڈ ہے، جس سے تمباکو نوشی میں مزید اضافہ ہو جائے گا، اور پاکستانی نوجوان با آسانی خرید سکیں گے جو نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کو کئی گنا بڑھانے کا باعث ہو گا۔ایف بی آر پاکستانی نوجوانوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے موثر حکمت عملی بنانے میں ناکام نظر آتا ہے اس کی پالیسیوں سے صرف بین الاقوامی سگریٹ ساز اداروں کو فائدہ پہنچے گا جس سے نوجوان نسل کی صحت تباہ ہو جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق اقتصادی صورتحال کے لحاظ ہے توقع ہے کہ اس قسم کی پالیسی سے ایف بی آر کو کافی آمدن حاصل ہونے کی توقع نہیں ہے کیونکہ سگریٹس کی قیمتیں بے ترتیب ہوسکتی ہیں ۔درحقیقت ایف بی آر اصل میں اس اقدام سے مزید منافع کمانے کے مواقع گنوارہا ہے جبکہ اس قسم کی پالیسی سے ملٹی نیشنل تمباکو کمپنیوں کو اجارہ داری قائم کرنے کی اجازت بھی ملے گی جس سے وہ کسانوں،ڈسٹری بیوٹرز اور صارفین کو اکسا سکتی ہیں جبکہ اس سے بڑے پیمانے پر ڈائون سائزنگ اورمقامی تمباکو انڈسٹری نیسکینٹ کی بندش کا باعث بھی بن سکتی ہے جس میں ہزاروں ملازمین کام کررہے ہیں ۔

مجموعی طور پر اس پالیسی کا معیشت پر ناقابل بیان اثر مرتب ہوگا اور ملٹی نیشنل کمپیناں آسانی سے منافع بیرون ملک منتقل کرسکیں گی ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سگریٹس کی قیمتوں میں ہردس فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً 7فیصد نوجوانوں میں اس کی عادت میں کمی واقع ہوتی ہے اور مجموعی طور تقریباً 4فیصد سیگریٹس کے استعمال میں کمی آتی ہے۔لہذا تمباکو کی دنیا میں سخت گیر تبدیلیاں لانے سے قبل ان تمام باتوں کو اچھی طرح سے زیر غور لانا ضروری ہوگا ۔(وقار)

متعلقہ عنوان :