ہندو ، سکھ عیسائی ہمارے بھائی ہیں اُن کے مقدس مقامات کی حفاظت میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی‘رفیق رجوانہ

پاکستان کی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے جو بلاشبہ ہمارا امتیاز و اعزاز ہے عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جب تک بار اور بنچ کے درمیان مثالی تعاون اور ہم آہنگی نہ ہو‘گورنر پنجاب

بدھ 10 مئی 2017 20:43

ہندو ، سکھ عیسائی ہمارے بھائی ہیں اُن کے مقدس مقامات کی حفاظت میں بھی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2017ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ پاکستان مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا حسین گلدستہ ہے جہاں ہر ایک کو اپنی اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی اور آگے بڑھنے کے یکساں مواقع حاصل ہیں،اقلیتی برادری نے حصولِ ملک کی جدوجہد میں قائداعظم کے کارواں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور آج یہ مختلف شعبوں میں اپنی بہترین کارکردگی کے ذریعے پاکستان کی تعمیر وترقی میں بھی پیش پیش ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس لاہور میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق سے گفتگو کے دوران کیا۔اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری پنجاب طارق گل اور رکن صوبائی اسمبلی کانجی رام بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتی برادری کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اور انہیں زندگی کے مختلف شعبوں میں آگے بڑھنے کے یکساں مواقع دیئے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اُن کا حق بھی اُتنا ہی ہے جتنا ہمارا ہے اور وزیراعظم نواز شریف کا وژن اس حوالے سے بڑا واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو ، سکھ عیسائی ہمارے بھائی ہیں اور اُن کے مقدس مقامات کی حفاظت میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتری پاکستان کا دورہ کرتے ہیں اور بلا خوف و خطر اپنے مذہبی مقامات کی یاترا کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا جاتا ہے جو بلاشبہ ہمارا امتیاز و اعزاز ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اقلیتوں کی حوصلہ افزائی جبکہ سرکاری ملازمتوں میں اقلیتوں کے لیے خصوصی کوٹہ رکھا گیا ہے جو اقلیتوں کے تحفظ کی واضح مثال ہے۔گورنر پنجاب نے ہندئوں اور سکھو کے مذہبی مقامات کی دیکھ بھال اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق کی کوششوں کو سراہا۔

اس موقع متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے بتایا کہ کٹاس راج کی تزئین و آرائش کے ساتھ سکھ یاتریوں کے قیام کے لئے خصوصی کمرے بنائے جارہے ہیں جبکہ اس مقام کی سیاحتی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا جارہا ہے۔ انہوں اپنے ادارے کے اس حوالے سے کئے جانے وال اقدامات کی تفصیلی بریفنگ دی۔ بعد ازاں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے فیروزوالا ، شاہکوٹ اورسانگلا ہل بار ز ایسوسی ایشن کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکلا برادری معاشرے کا ایک باشعور طبقہ ہے جنہوں نے قانون کی حرمت اور آئین کی پاسداری کے لئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جب تک بار اور بنچ کے درمیان مثالی تعاون اور ہم آہنگی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ قیادت وکالت کے مقدس پیشے کے وقار میں اضافے اور وکلا کے حقوق کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کررہی ہے اس مقصد کے لئے ڈسٹرکٹ اور تحصیل کی سطح پر بارز کو تمام ضروری وسائل فراہم کیے جارہے ہیں۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ سینئر وکلاء اس پیشے میں آنے والے نئے وکلاء نوجوانوں کی رہنمائی کریں اور سائلین کا کیس خدمت سمجھ کر کریں۔ انہوں نے کہا کہ مزلوم کی دادرستی سے بڑھ کر کوئی مقدس فریضہ نہیں اور یہ اعزاز وکلاء کو جاتا ہے کہ وہ سائلین کو انصاف فراہم کر کے دُنیا اور آخرت میں اپنی کامیابی کا سامان پیدا کریں۔اس موقع پر مختلف بارز ایسوسی ایشن کے وفود نے اپنے اپنے علاقے میں درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا جسے گورنر پنجاب نے حل کرنے کی یقینی دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :