ہماری پریس ریلیز کو بنیاد بنا کر فوج اور حکومت کو آمنے سامنے کھڑا کردیا گیا ،ہماری ٹوئیٹ کسی حکومتی شخصیت یا ادارے کیخلاف نہیں نوٹیفکیشن نامکمل ہو نے پر کی گئی تھی ،میجر جنرل آصف غفور

پاک فوج جمہوریت کی اتنی ہی تائید کرتی ہے جتنا دیگر پاکستانی افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں انہیں کہہ رہے ہیں کہ سرحدی تعاون پر آگے بڑھے، احسان اللہ احسان کو میڈیا میں پیش کرنے کا مقصد اٴْسے ہیرو بنانا نہیں تھا بلکہ یہ اس لیے کیا گیا کہ پتہ چلے کہ یہ کیسے استعمال ہوئے کلبھوشن کو ملٹری کورٹ کے تحت سزا سنائی گئی اور ان کے خلاف فوجی قانون کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے، مسلم ممالک فوجی اتحاد سے متعلق ایران کے تحفظات ہیں مگر اتحادی فوج کا حصہ بننا ایران سے تعلقات کی قیمت پر نہیں ہوسکتا، لاہور سے گرفتار نورین لغاری دہشتگرد نہیں بلکہ دہشتگردوں کے چنگل میں پھنس گئی تھی ، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس

بدھ 10 مئی 2017 20:54

ہماری پریس ریلیز کو بنیاد بنا کر فوج اور حکومت کو آمنے سامنے کھڑا کردیا ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2017ء) ڈائریکٹر جنرل (آئی ایس پی آر) میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ہماری پریس ریلیز کو بنیاد بنا کر فوج اور حکومت کو آمنے سامنے کھڑا کردیا گیا تاہم پاک فوج جمہوریت کی اتنی ہی تائید کرتی ہے جتنا دیگر پاکستانی کرتے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈان لیکس کے معاملے پر حکومتی نوٹیفکیشن وزارت داخلہ سے جاری ہوتا تھا تاہم جو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا وہ مکمل نہیں تھا جس پر آئی ایس پی آر کی جانب سے ٹوئیٹ کے ذریعے پریس ریلیز جاری کی گئی مگر وہ ٹوئیٹ کسی حکومتی شخصیت یا ادارے کے خلاف نہیں تھی بلکہ نوٹیفکیشن نے نامکمل ہونے پر کی گئی تھی۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہماری پریس ریلیز کو بنیاد بنا کر فوج اور حکومت کو آمنے سامنے کھڑا کردیا گیا ایسے حالات نہیں ہونے چاہئے تھے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آج وزارت داخلہ نے پیرا 18 کے مطابق مکمل آرڈر کردیا س پر ہم حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں کہ انہوں نے نہ صرف حقائق سامنے لائے بلکہ غلط فہمیاں بھی دور کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمیشن نے انکوائری میں جو ذمے دار تھے ان کے نام دے دیے اور انکوائری بورڈ میں رکن نے سفارشات وزیر اعظم کو بھجوائیں، وزیراعظم فائنل اتھارٹی ہیں وہ جو حکم دیں ان پرعمل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج ریاست کا مضبوط ادارہ ہے اور ادارے کی حیثیت سے دیگر اداروں کے ساتھ جمہوریت کیلئے مل کر کام کریں گے جبکہ پاک فوج جمہوریت کی اتنی ہی تائید کرتی ہے جتنا دیگر پاکستانی کرتے ہیں اور کر آئیں کی پاسداری کرتے ہوئے جو بھی جمہوریت کیلئے بہتر ہوگا وہ کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں مرم شماری کی ٹیم پر افغانستان کی طرف سے فائرنگ کی گئی ہے ہمارے دو جوان شہید ہوتے تھے حالانکہ ہم نے مردم شماری کے عمل سے پہلے افغان فورسز کو آگاہ کیا تھا ہم افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں ۔

افغانستان سے کہہ رہے ہیں کہ سرحدی تعاون پر آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کو میڈیا میں پیش کرنے کا مقصد اٴْسے ہیرو بنانا نہیں تھا بلکہ یہ اس لیے کیا گیا کہ پتہ چلے کہ یہ کیسے استعمال ہوئے جب کہ احسان اللہ احسان پر ملکی قانون استعمال ہوگا۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کہا کہ کلبھوشن کو ملٹری کورٹ کے تحت سزا سنائی گئی اور ان کے خلاف فوجی قانون کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے جب کہ بھارت کا کلبھوشن معاملے پر عالمی عدالت انصاف جانے پر وزارت خارجہ بیان دے گا اور اگر کوئی درخواست عالمی عدالت انصاف سے آتی ہے تو دفترخارجہ ہی اسے دیکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل دورسے گزرتے ہوئے اچھے دورکی طرف جارہا ہے لیکن دشمن چاہتے ہیں امن کے لیے حاصل کامیابیوں کو نقصان پہنچائیں جب کہ بھارت نے ہماری فوج پر ایل او سی کے پار جا کر لاشوں کی بے حرمتی کا الزام لگایا۔ ایرانی فوج کی جانب پاکستان میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر کارروائی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایرانی آرمی چیف کا بیان اپنے ملک کے ماحول کے مطابق آیا جس پر وزارت خارجہ نے بیان دے دیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک فوجی اتحاد سے متعلق ایران کے تحفظات ہیں مگر اتحادی فوج کا حصہ بننا ایران سے تعلقات کی قیمت پر نہیں ہوسکتا جب کہ پاکستان ایران و سعودی عرب تعلقات میں متوازن کردار ادا کرے گا اور مسلم ممالک میں مضبوط و طاقت ور فوج پاکستان کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج غیر ملکی جارحیت کو ہمیشہ سنجیدگی سے لیتی ہے جب کہ بھارت، افغانستان اور ایران کے راستے پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے لیکن پاکستان، افغانستان اور ایران کو نہیں کھونا چاہتا، ایرانی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان کے جواب میں ہم بھی جلد ایران کا دورہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن ردلفساد کے تحت لاہور سے نورین لغاری کو گرفتار کیا تھا وہ دہشت گردی نہیں تھی بلکہ دہشت گردوں کے چنگل میں پھنس گئی تھی ۔ ہم نے اس سے پہلے بھی کئی بچوں کو ریسکیو کیا جو آج اپنے ماں باپ کیلئے روزی روٹی کما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھارت کی طرف سے بھی ہم پر الزام لگایا گیا کہ ہم نے ان کی حدود میں جاکر ان کے فوجیوں وک مارا ہے میں اس پر وضاحت دیتا چلوں کہ پاک فوج ایک باصلاحیت فوج ہے ہم نے غلطی سے اپنی حدود پار کرنے والوں کو بھی پر امن طریقے سے واپس بھیجا ہے۔۔ (عابد شاہ)