ہندئوں کے روحانی پیشوا نے ملالہ یوسفزئی کو نوبل انعام دینے پر سوالات اٹھا دیے

ایک 16 سال کی لڑکی کس طرح نوبل انعام کی حقدار ہو سکتی ہے جس نے کبھی کوئی کارنامہ ہی سرانجام نہیں دیا، ان دنوں ایوارڈز کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی، نوبل پرائز دینے کا نظام بھی سیاسی ہو چکا ہے،سری سری روی شنکر

بدھ 10 مئی 2017 22:07

ہندئوں کے روحانی پیشوا نے ملالہ یوسفزئی کو نوبل انعام دینے پر سوالات ..
ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2017ء) ہندئوں کے روحانی پیشوا سری سری روی شنکر نے پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کو نوبل انعام دینے پر سوالات اٹھا دیے ، سری سری روی شنکر نے ملالہ یوسفزئی کو سخت تنقید کا نشانہ بنانے ہوئے کہا ہے کہ ایک 16 سال کی لڑکی کس طرح نوبل انعام کی حقدار ہو سکتی ہے جس نے کبھی کوئی کارنامہ ہی سرانجام نہیں دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روی شنکر کا کہنا ہے کہ جس نے کبھی کوئی کارنامہ سرانجام نہ دیا ہو اور صرف 16 سال کی لڑکی کو کس طرح نوبل انعام کا حقدار قرار دیا جا سکتا ہے۔روی شنکر کا کہنا تھا کہ ان دنوں ایوارڈز کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی۔ نوبل پرائز دینے کا نظام بھی سیاسی ہو چکا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ملالہ یوسفزئی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے ایوارڈز کی کیا اہمیت رہ جائے گی جب ایک 16 سالہ لڑکی کو بغیر کوئی کارنامہ سرانجام دیے نوبل انعام سے نواز دیا جائے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایک صحافی نے ان سے سوال کیا تو کیا آپ کے خیال میں ملالہ یوسفزئی کو نوبل پرائز دینا غلط تھا اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بالکل یہ اقدام غلط تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں مجھے بھی نوبل انعام کی پیشکش ہوئی لیکن میں نے اسے لینے سے انکار کر دیا تھا۔ ہمیں صرف ایسے لوگوں کو ان اعزاز واکرام سے نوازنا چاہیے جو حقیقی معنوں میں اس کے مستحق ہوں اور میں مکمل طور پر ملالہ یوسفزئی کو نوبل انعام دینے کیخلاف ہوں۔

متعلقہ عنوان :