چائنہ ریڈکراس سوسائٹی کا پاکستان میں سی پیک کے تحت فوری طبی ریسکیو کوریڈور قائم کرنے کا اعلان

گوادر بندرگاہ ہر گزرتے دن کیساتھ ترقی کی جانب گامزن ہے ، گوادر میں مقامی سطح پر صحت کے شعبے میں بہتری آئی ہے، سی پیک منصوبے کی تکمیل کے حوالے سے چینی بھائیوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو کا گوادر میں ایمر جنسی کیئر سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 10 مئی 2017 22:49

اسلام آباد/گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2017ء) چین کی ریڈکراس سوسائٹی کا پاکستان میں سی پیک کے تحت فوری طبی ریسکیو کوریڈور قائم کرنے کا اعلان ، منصوبہ ابتدائی طبی امداد، پیرامیڈک ایمبولینس اور ایمر جنسی سسٹم پر مشتمل ہوگا، وفاقی وزیر برائے جہاز رانی و بندرگاہوں میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ ہر گزرتے دن کیساتھ ترقی کی جانب گامزن ہے ، گوادر میں مقامی سطح پر صحت کے شعبے میں بہتری آئی ہے، سی پیک منصوبے کی تکمیل کے حوالے سے چینی بھائیوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں۔

وہ گزشتہ روز گوادر میں بین الاقوامی یوئی فی فشریر سینٹر میں ایمر جنسی کیئر سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر صدر چائنہ ریڈ کراس سوسائٹی چھین زو نے اعلان کیا کہ ریڈکراس سوسائٹی پاکستان میں سی پیک کے تحت فوری طبی ریسکیو کوریڈور قائم کرے گی ، یہ منصوبہ ابتدائی طبی امداد، پیرامیڈیک ایمبولینس اور ایمر جنسی سسٹم پر مشتمل ہوگا، ریڈ کراس کے اس منصوبہ کا مقصد عوامی تحفظ اور معیار زندگی میں بہتری لانا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کی بدولت عوامی تحفظ اور شعبہ صحت کے حوالے سے ان کے معیار زندگی کو بلند کیا جائے گا ۔ چھین زونے کہا کہ گوادر میں طبی سہولیات کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا ، گوادر میں قائم کردہ ایمر جنسی کیئر سینٹر سے ایک لاکھ مقامی اور چینی لوگوں کو صحت کی سہولیات میسر ہوں گی، یہ کیسز کیئر چائنا ریڈ کراس سوسائٹی کی جانب سے اپنے پاکستانی بھائیوں کیلئے ایک تحفہ ہے ، اس منصوبہ پر165ملین روپے لاگت آئی ہے ۔

وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستانی اور چینی ورکروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے سخت محنت کرتے ہوئے تیزی کے ساتھ اس منصوبہ کو مکمل کیا ، گوادر بندرگاہ ہر گزرتے دن کیساتھ ترقی کی جانب گامزن ہے ، گوادر میں مقامی طور پر شعبہ صحت کے حوالے سے بھی بہت بہتری آئی ہے جو مقامی لوگوں کیلئے بہتر ہے ، بلوچستان سمیت پورا پاکستان سی پیک کے حوالے سے چینی بھائیوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں ۔