اسرائیلی پارلیمنٹ نے اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینے کے نئے مسودہ قانون کی منظوری دیدی

جمعرات 11 مئی 2017 14:34

اسرائیلی پارلیمنٹ نے اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینے کے نئے مسودہ ..
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2017ء) اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس میں اسرائیل کو ’یہودی ریاست‘ قرار دیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں پیش کردہ مسودہ قانون میں صہیونی ریاست کو ’یہودیوں کا قومی وطن‘ قرار دینے کیساتھ بیت المقدس کو اس کے دارالحکومت کا درجہ دیا گیا ہے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ میں شامل عرب کمیونٹی کے نمائندہ اتحاد کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو یہودی قومی ملک قرار دینے کے مسودہ قانون کے حق میں 48 اور مخالفت میں 41 ووٹ ڈالے گئے۔عرب ارکان پارلیمنٹ نے اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینے کے قانون کو مسترد کردیا۔ انہوں نے مسودے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔

(جاری ہے)

عرب رکن پارلیمنٹ جمال زحالقہ نے مسودہ قانون کی کاپیاں پھاڑ کر سپیکر کے سامنے پھینک دیں جس کے بعد انہیں ایوان سے نکال دیا گیا۔

اس کے فوری بعد دیگر دو عرب ارکان حنین الزعبی اور عبدالحکیم حاج یحییٰ کو بھی ایوان سے بے دخل کردیا گیا۔ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مسودہ قانون میں اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک جمہوری ملک ہونے کیساتھ یہودی اکثریت کی شناخت رکھنے والا ملک ہے جس میں عبرانی کو سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے اور بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے۔اسرائیل کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق اسرائیل کی کل آبادی 86 لاکھ ہے جن میں 4 لاکھ عرب شہری ہیں جو کل آبادی کی 20 فی صد نمائندگی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :