وفاقی نرسنگ کونسل کا نرسوں اور میڈیکل شعبے سے تعلق رکھنے والے حیادار خواتین کے نقاب پر پابندی لگانے کا حکم ملک کو لبرل بنانے کے اعلانات کا نتیجہ ہے، اگرچہ یہ حکم عوامی دباؤ کے وجہ سے واپس لے لیا گیا مگر اس صریح غیر اسلامی اور غیر اخلاقی حکم دینے والے افراد کا سختی سے محاسبہ ہونا چاہیے

دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کا بدرشی کے دینی مدرسہ کی تقریب دستار بندی سے خطاب

جمعرات 11 مئی 2017 16:39

وفاقی نرسنگ کونسل کا نرسوں اور میڈیکل شعبے سے تعلق رکھنے والے حیادار ..
اکوڑہ خٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مئی2017ء) جمعیت علماء اسلام کے امیر اوردفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہاہے کہ وفاقی نرسنگ کونسل کا نرسوں اور میڈیکل شعبے سے تعلق رکھنے والے حیادار خواتین کے نقاب پر پابندی لگانے کا حکم ملک کو لبرل بنانے کے اعلانات کا نتیجہ ہے اگرچہ یہ حکم عوامی دباؤ کے وجہ سے واپس لے لیا گیا مگر اس صریح غیر اسلامی اور غیر اخلاقی حکم دینے والے افراد کا سختی سے محاسبہ ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق یہاں بدرشی کے دینی مدرسہ کی تقریب دستار بندی سے خطاب کررہے تھے،مولانا سمیع الحق نے کہا کہ فرانس اور اٹلی کے مسلمان خواتین کے بارہ میں ایسے اقدامات پر پوری امت سراپا احتجاج ہو جاتی ہے تو ایک اسلامی نظریاتی ملک میں ایسے لبرل اورسیکولر لابیوں کا سرگرم ہونا لمحہ فکریہ ہے اگر حکمران ایسے شرمناک لادینی اقدامات کی حوصلہ افزائی نہ کرتے تو آج کسی سرکاری ادارے کو ایسی جرات نہ ہوتی، پنجاب اسمبلی کا حقوق نسواں کے نام پر غیر اسلامی بل کا پاس کرانا ان پالیسیوں کا بین ثبوت ہے ،اجلاس میں حفظ قرآن کرنے والے طلبہ کی دستار بندی کی گئی ۔