الزامات لگانے والوں کو پاکستانی کلچر کا معلوم نہیں، الزام لگانے والے جو منہ میں آئے بول دیتے ہیں، نواز شریف

آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ملک میں دہشتگردی ختم ہو گئی ہے، ہم نے دہشتگردوں کو ڈھیر کر دیا ہے الزام لگانے والوں کو اللہ نے ایک صوبہ دیا، ہم اپنا حساب دیں گے، الزام لگانے والے اپنا حساب دیں گے ، جس کسی نے پاکستان کا حشر دیکھنا ہے وہ کے پی کے جا کر دیکھے جس نے خوشحالی دیکھنی ہے باقی صوبوں میں جا کر دیکھے بجلی کی لوڈ شیڈنگ 2018ء میں مکمل طو رپر ختم ہو جائے گی ،چیچہ وطنی میں جلسے سے خطاب وزیراعظم کا چیچہ وطنی کو موٹروے سے ملانے ، چار حلقوں کے لئے سوئی گیس فراہمی کا اعلان چیچہ وطنی یں یونیورسٹی بنانے اور ٹیکنیکل یونیورسٹی کو اپ گریڈ اور ڈگری کالج فار بوائز میں ایم کی کلاسیں شروع کرنے کا بھی اعلان

جمعرات 11 مئی 2017 21:18

الزامات لگانے والوں کو پاکستانی کلچر کا معلوم نہیں، الزام لگانے والے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ الزامات لگانے والوں کو پاکستانی کلچر کا معلوم نہیں۔ الزام لگانے والے جو منہ میں آئے بول دیتے ہیں، آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ملک میں دہشتگردی ختم ہو گئی ہے۔ ہم نے دہشتگردوں کو ڈھیر کر دیا ہے، الزام لگانے والوں کو اللہ نے ایک صوبہ دیا، ہم اپنا حساب دیں گے، الزام لگانے والے اپنا حساب دیں گے ، جس کسی نے پاکستان کا حشر دیکھنا ہے وہ کے پی کے جا کر دیکھے جس نے خوشحالی دیکھنی ہے باقی صوبوں میں جا کر دیکھے۔

وزیراعظم نواز شریف نے چیچہ وطنی کو موٹروے سے ملانے کا اعلان کیا، چار حلقوں کے لئے سوئی گیس فراہمی کا اعلان کیا اور چیچہ وطنی یں یونیورسٹی بنانے اور ٹیکنیکل یونیورسٹی کو اپ گریڈ کرنے اور ڈگری کالج فار بوائز میں ایم کی کلاسیں شروع کرنے کا اعلان بھی کیا، وزیراعظم نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ 2018ء میں مکمل طو رپر ختم ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز چیچہ وطنی میں مسلم لیگ ن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بہت چھوٹا تھا تب چیچہ وطنی آیا تھا، اج پورے پاکستان میں چیچہ وطنی کا نام گونج رہا ہے،چیچہ وطنی کے عوام نواز شریف کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الزامات لگانے والوں کو پاکستان کا کلچر معلوم نہیں، پاکستان میں خواتین کے احترام کا کلچر ہے۔ نت نئے الزام لگانے والوں کو معلوم نہیں کہ کس کے منہ سے کیا نکل رہا ہے، انہیں معلوم نہیں کہ رشتے ناطے کیا ہوتے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ الزام لگانے والوں کو اللہ نے ایک صوبہ دیا ہے، ہم اپنا حساب دے رہے ہیں اور الزام لگانے والے اپنا حساب دیں گے۔ پاکستان کے لوگ بد زبان لوگوں کا ساتھ چھوڑتے جا رہے ہیں۔ کسی نے اگر پاکستان کا حشر دیکھنا ہے تو خیبر پختونخواہ میں جا کر دیکھے اور جس نے ملک کی خوشحالی دیکھنی ہے ملک کے باقی صوبوں میں جا کر دیکھے۔

انہوں نے کہا کہ آج پنجاب تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور کے پی کے میں وہی پھٹی پرانی سڑکیں ہیں۔ خیبر پختونخواہ کے عوام پنجاب میں ترقی ہوتا دیکھ رہے ہیں۔ عوام 5سال کے پی کے حکمرانوں سے بھی لیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے سکولوں اور ہسپتال کا کوئی حال نہیں۔ آج ملک میں ہم کسانوں کی خدمت کر رہے ہیں ڈی اے پی کھاد سستی کر دی ہے۔

چیچہ وطنی کو لاہور موٹروے سے ملا رہے ہیں۔ چیچہ وطنی کی گندم اور سبزیاں موٹروے کے ذریعے چند گھنٹوں میں لاہور اور کراچی پہنچیں گیں۔ چیچہ وطنی سے لاہور کا سفر صرف ڈیڈھ گھنٹے ہو گا۔ ہم منڈیوں تک سرکیں پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جگہ جگہ درجنوں بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں۔ ساہیوال کے قریب قادرآباد میں بجلی کا بڑا کارخانہ لگے گا، 2018ء میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کریں گے۔

بجلی سستی بھی ہو گی۔ آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دہشتگردی ختم ہو رہی ہے۔ دہشتگردوں کو ہم نے ڈھیر کر دیا ہے۔ دھرنے دینے والوں کے صوبے میں ہم سڑکیں بنا رہے ہیں۔ ہزارہ موٹروے اور لواری ٹنل ہم بنا رہے ہیں۔ سندھ اور بلوچستان میں بھی ہم سڑکیں بنا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیوب ویلوں کی بجلی کے نرخب ھی کم کر رہے ہیں۔ بجلی سستی ہو گی تو کارخانوں کو زیادہ بجلی ملے گی، عوام خوشحال ہوں گے۔

آج ڈی اے پی کی بوری2500روپے میں مل رہی ہے۔ یوریا کھاد 1400روپے کی ہے۔ وزیراعظم نے چیچہ وطنی میں یونیورسٹی، گورنمنٹ ڈگری کالجز فار بوائے میں ایم اے کلاسز شروع کرنے کا اعلان کیا۔ حلقہ این ای163، 162اور 225، 226کے وزیراعظم نے سوئی گیس دینے کا اعلان بھی کیا۔ وزیراعظم نے چیچہ وطنی میں ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ کے قیام کا اعلان بھی کیا۔ چیچہ وطنی کو ٹیکنیکل یونیورسٹی کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہ اہے۔ وزیراعظم نے ا این اے 162کی بجلی کے لئے 10کروڑ روپے گرانٹ کا اعلان کیا اور چیچہ وطنی کو موٹروے سے ملانے کے لئے 50کروڑ گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔ (علی)

متعلقہ عنوان :