قومی سلامتی کمیٹی میں افغانستان اور ایران کے ساتھ کشیدگی پر تفصیلی بات چیت کی گئی، ایاز صادق

ہمسایوں کے ساتھ اچھا تعلق رکھنا چا ہتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں صوبوں کا اہم کردار ہے اب تک کی صورتحال بارے آگاہی کیلئے صوبوں کو آئندہ اجلاس میں بلایا جائے گا سول و ملٹری قیادت ایک پیچ پر ہے،قومی سلامتی کے معاملات پر تمام فریقین اکٹھے ہیں حساس معاملہ پر ضرورت پڑی تو تمام لوگوں کو طلب کریں گے،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 11 مئی 2017 21:18

قومی سلامتی کمیٹی میں افغانستان اور ایران کے ساتھ کشیدگی پر تفصیلی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2017ء) سپیکر قومی اسمبلی و قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئر مین سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کی کمیٹی میں افغانستان اور ایران کے ساتھ کشیدگی پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ہمسایوں کے ساتھ اچھا تعلق رکھنا چاہتے ہیں ، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں صوبوں کا اہم کردار ہے اب تک کی صورتحال بارے آگاہی کے لئے صوبوں کو آئندہ اجلاس میں بلایا جائے گا۔

سول و ملٹری قیادت ایک پیچ پر ہے۔ قومی سلامتی کے معاملات پر تمام فریقین اکٹھے ہیں۔ حساس معاملہ پر ضرورت پڑی تو تمام لوگوں کو طلب کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار سپیکر قومی اسمبلی و چیئر مین قومی سلامتی کمیٹی نے جمعرات کو کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ایاز صادق نے کہا کہ آج کمیٹی کی پہلی میٹنگ تھی جس میں رولز اینڈ ریگولیشن بلانے پر بات چیت کی گئی۔

اس کے بعد چیئر مین کی اجازت سے افغانستان ایران کے ساتھ کشیدگی سمیت کلبھوشن یادیو پر نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اور سرتاج عزیز نے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں افغانستان کی جانب سے مردم شماری ٹیم پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس کے علاوہ ایران کے اعلیٰ فوجی افسر کی دھمکی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ایاز صادق نے کہا کہ کمیٹی میں بیٹھے تمام لوگوں کی خواہش تھی کہ ہمسایوں کے ساتھ اچھا تعلق قائم کی جائے۔

اس حوالے سے پارلیمانی لیڈر بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر بھی بات چیت کی گئی اس پر عملدرآمد میں صوبوں کا اہم کردار ہے۔ اس لئے آئندہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر صوبوں کی جانب سے کئے گئے کام کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ اور ان سے بریفنگ بھی طلب کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ سول و ملٹری قیادت ایک پیج پر ہیں ۔

قومی سلامتی کے معاملہ پر تمام فریقین یک زبان ہے۔ کمیٹی اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کی پھانسی کا عمل نہیں رکنا چاہیئے۔ جب تک بھارت میں مودی سرکار کی حکومت ہے ان کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے ۔ جس طرح کی پالیسی انہوں نے پاکستان کے ساتھ رکھی ہوئی ہیں شیخ رشید نے کہا کہ بھارت نی60پاکستانیوں کو قونصلر رسائی نہیں دی ہے۔ اس لئے اس مسئلہ کو فوری طور پر اجاگر کرنا چاہیئے۔(علی)

متعلقہ عنوان :