بجلی بحران، ملک بھر میں کول منصوبوں پر کام تیز کر دیا گیا

ابتدائی طور پر 6000میگا واٹ کے کول پاور منصوبے 2018ء کے آخر تک کام شروع کر دیں گے سالانہ 4لاکھ32ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج ہو نے سے اردگرد رہنے والے مکین شدید طور پر متاثر ہونگے عالمی سطح پر تحفظات کے باوجود وزارت ماحولیاتی تبدیلی خاموش تماشائی

جمعرات 11 مئی 2017 21:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2017ء) ملک بھر میں بجلی بحران پر قابو پانے کے لئے کول منصوبوں پر کام تیز کر دیا گیا ہے، کول منصوبوں پر عالمی سطح پر تحفظات کے باوجود وزارت ماحولیاتی تبدیلی خاموش تماشائی کے سوا کچھ کرنے میں ناکام ۔ ابتدائی طور پر 6000میگا واٹ کے کول پاور منصوبے کام کریں گے جو 2018ء کے آخر تک کام شروع کر دیں گے۔

جس سے سالانہ 4لاکھ32ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج ہو گی جس سے اردگرد رہنے والے مکین شدید طور پر متاثر ہونگے۔ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کی زندگیوں پر شدید قسم کے اثرات مرتب ہونگے ۔ پیداوار میں کمی اور بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ جائیگا۔ ذرائع کے مطابق چین نے اپنے ملک میں کوئلے پر بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس کو بند کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے اور متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پاکستان میں لگا رہا ہے جس پر 15ملین ڈالر سے زائد خرچ کریگا اور 16000میگا واٹ سے زائد بجلی پیدا ہو گی ارو چین سے بڑی تعداد میں انڈسٹریز بھی لگائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں کو بڑی قربانی دینا ہو گی ۔ وزارت پانی و بجلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی زیادہ تر توجہ کول منصوبوں پر ہے تاکہ 2018ء میں توانائی بحران پر قابو پایا جا سکے لیکن یہ منصوبے ماحول دشمن ہیں اور ملکی فضا کو آلودہ کر دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی بھی اس حوالے سے کچھ نہیں کر رہا ارو تمام تر فیکٹس کے باوجود بھی خاموش ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پہلے ہی ملک میں زرعی پیداوار متاثر ہو رہی ہے اور پانی کا مسئلہ سر اٹھا رہا ہے لیکن کوئلے سے چلنے والے توانائی منصوبے ایک مذاق لگت اہے جس کا خمیازہ لگنے والے علاقے کے مکینوں کو بھگتنا پڑتا ہے ۔

ملک میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بڑھنے سے ملک کے بیشر بڑے شہروں میں سموگ زیادہ ہو جائیگی اور لوگوں کا فضا میں سانس لینا محال ہو جائیگا۔ واضح رہے کہ کوٹ ادو پاور پلانٹ کا ڈی سیلفر یونٹ بند کر یدا گیا تھا جس سے مقامی لوگ مختلف قسم کی جسمانی جلدی بیماریوں میں مبتلا ہو گئے تھے اس طرح کول منصوبے بھی انتہائی منفی اثرات مرتب کریں گے۔ دوسری جانب اس تمام تر صورتحال پر منفی اثرات کو کم کرنے والے درختوں کو بھی جڑ سے کاٹا جا رہا ہے اور ملک میں جنگلی رقبہ سکڑ تا جا رہا ہے یہاں تک کہ شہر اقتدار میں بھی درخت کو کاٹنے کا عمل جاری ہے ۔ ایک منصوبے کے لئے ہزاروں درختوں کو کاٹ دیا جاتا ہے اور کسی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔(علی/شاہد عباس)

متعلقہ عنوان :