ہر تھانہ کی حدود میں سرچ آپریشن کے دوران کرایہ داروں کے کوائف چیک کئے جائیں، باقاعدہ تھانوں میں اندراج کیا جائے‘ڈاکٹر حیدر اشرف

غیر قانونی اسلحہ یا منشیات فروشی میں ملوث ملزمان پکڑے جائیں ،دورانِ تفتیش خریدنے اور بیچنے والے کا سراغ لگا کر اصل ملزمان تک پہنچا جائے‘ڈی آئی جی آپریشنز

جمعرات 11 مئی 2017 23:00

ہر تھانہ کی حدود میں سرچ آپریشن کے دوران کرایہ داروں کے کوائف چیک کئے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2017ء) ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے اقبال ٹائون ڈویژن کی ماہِ اپریل میں جرائم کے خلاف کارروائیوں کی جائزہ میٹنگ میں مختلف وجوہات پر افسران کی سرزنش، جواب طلبی اور ایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹسز جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق جرائم کی شرح بڑھنے پر ایس ایچ او تھانہ اقبال ٹائون سب انسپکٹر محمد سرور کی سرزنش، ناقص مانیٹرنگ پر ڈی ایس پی اقبال ٹائون رانا اشفاق کی سرزنش، جرائم کی شرح بڑھنے پر ایس ایچ او گلشن اقبال سب انسپکٹر محمد نفیس کی سخت سرزنش، ناقص کارکردگی پر ایس ایچ او مسلم ٹائون سب انسپکٹر محمد علی کی سرزنش، جرائم کی شرح بڑھنے پر ایس ایچ او وحدت کالونی انسپکٹر بابر شوکت کی سخت سرزنش اور آخری موقع، ایس ایچ او سمن آبادانسپکٹر سجاد احمدکوکارکردگی بہتر کرنے کی ہدایت،علاقہ میں جرائم کی شرح بڑھنے پر ایس ایچ او ملت پارک انسپکٹر اسد محمود کی سخت سرزنش کے ساتھ شوکاز نوٹس اور آخری موقع، ایس ایچ او گلشن راوی سب انسپکٹر جاوید صدیق کوشوکاز نوٹس دے کر اشتہاری مجرمان کی جلد گرفتاری کا حکم، ڈی ایس پی گلشن ِ راوی غلام عباس رانا کو ناقص مانیٹرنگ پر سرزنش اور جواب طلبی کا مراسلہ،جرائم پر قابو نہ پانے پر ایس ایچ او ساندہ انسپکٹر حماد اختر کو شوکاز نوٹس اور معطل کر کے پولیس لائنز رپورٹ کرنے کا حکم،ناقص کارکردگی پر ایس ایچ او نواں کوٹ سب انسپکٹر محمد صدیق کو شوکاز نوٹس اور ایس ایچ او شیراکوٹ سب انسپکٹر عاصم جہانگیر کوجرائم پر قابو پانے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایس پی اقبال ٹائون رانا فاروق تمام ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز سمیت محرران نے شرکت کی۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے اس موقع پر کہا کہ تھانے میں ہر بیٹ میں شامل تھانیدار کی ٹاسکنگ کی جائے جس سے روزانہ کی بنیاد پر اشتہاریوں کی گرفتاری، تعلیمی اداروں اور بینکوں کی سکیورٹی بارے ، پٹرولنگ و روزمرہ کی سرگرمیوں کے بارے میں روزانہ پوچھا جائے۔

ایس پی سے لے کر ایس ایچ اوز تک سب کو ہدایت کی جاتی ہے کہ جب بھی کسی تھانہ کی حدود سے غیر قانونی اسلحہ یا منشیات فروشی میں ملوث ملزمان پکڑے جائیں تو دورانِ تفتیش خریدنے اور بیچنے والے کا سراغ لگا کر اصل ملزمان تک پہنچا جائے۔ ہر تھانہ کی حدود میں سرچ آپریشن کے دوران کرایہ داروں کے کوائف چیک کئے جائیںاور باقاعدہ تھانوں میں اندراج کیا جائے۔

جن مقامات پر صبح یا شام کے وقت جرائم کی وارداتیں ہوتی ہیں وہاںان اوقات میں باقاعدہ ناکہ بندی کر کے مشکوک موٹر سائیکل سواروں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ کیٹیگری A کے اشتہاریوں کی گرفتاری پر سب توجہ دیں۔ بیٹ افسران اور بیٹ کانسٹیبلان کو کیٹیگری A اور ٹارگٹ افنڈرز کی گرفتاری کا ٹاسک دیا جائے۔ پرانی دشمنیوں والے جتنے مقدمات ہیں ان کو نکال کر ایس ایچ او حضرات حل کروانے کی کوشش کریں ۔

متعلقہ عنوان :