مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا ذمہ دار بھارت ہے ،ْ حریت کانفرنس

تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن و ترقی ممکن نہیں ،ْ بیان

جمعہ 12 مئی 2017 14:14

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے اس موقف کو دہرایا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن اور قابل عمل حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں میں مضمر ہے اور مقبوضہ علاقے میں میں جو بھی خون خرابہ ہورہا ہے ، وہ بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اور جبر و استبداد پر مبنی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو بندوق کی نوک پر دبانے پر بضد ہے اور اس وقت مقبوضہ کشمیر میں جو سنگین صورتحال پائی جاتی ہے ، وہ بھارتی ڈھٹائی اور غنڈہ گردی کا ایک فطری اور قدرتی ردّعمل ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی فورسز نہتے کشمیریوں کو قتل کر رہی ہیں مگر کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کبھی بھی اس پر زبان نہیں کھولی اور نہ قابض فورسز کو ٹوکا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی میں ضمیر اور جرأت نام کی کوئی چیز ہوتی تو وہ نریندر مودی سے کہتی کہ تنازعہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں اور یہ ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جسے سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور دیگر بھارتی ہندو انتہا پسند جماعتیں جو مذموم بولی بول رہی ہیں اس کے لیے محبوبہ مفتی اور ان کی طرح کے دیگر بھارت نواز لوگ ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امن کے سب سے زیادہ متلاشی کشمیری عوام ہیں لیکن مقبوضہ علاقے میں امن کے قیام کی کنجی بھارت کے پاس ہے اور جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا ، خطے میں پائیدار امن ، ترقی اور خوشحالی کا خواب ہرگز پورا نہیں ہوسکتا۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے حریت رہنما روق احمد توحیدی کو پچھلے 5دنوں سے سوپور تھانے میں حراست میں رکھنے اور تحریک حریت کے راہنمائوں مشتاق احمد ہُرہ، محمد عبداللہ اور محمد سعید پر یک مرتبہ پھر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے اور انہیں جموں کی جیل میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی پر زور دیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جموں کشمیر کو عملاً فوج اور پولیس کے حوالے کرکے اسے ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ ترجمان نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندی اور سیاسی رہنمائوں کی مسلسل نظر بندی سے علاقے کی غیر یقینی صورتحال میں خطرناک حد تک افاضہ ہو گیا ہے۔