بلوچستان و دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی وارداتوں میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں‘ حافظ عبدالرحمن مکی

افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو میدان جنگ بنایا جارہا ہے ،مولانا عبدالغفور حیدری پر حملہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں کا حصہ ہے‘ دفاع پاکستان کونسل و جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما کی گفتگو

جمعہ 12 مئی 2017 16:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2017ء) دفاع پاکستان کونسل و جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ بلوچستان و دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی وارداتوں میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں،افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو میدان جنگ بنایا جارہا ہے ،مولانا عبدالغفور حیدری پر حملہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں کا حصہ ہے،کشمیریوں کی قربانیوں نے بھارت کا غرور و تکبر خاک میں ملا دیاہے،غاصب بھارت کو جلد اپنی آٹھ لاکھ فوج کشمیر سے نکالنا پڑے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے گذشتہ روز خطبہ جمعہ اور بعد ازاں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری و پاکستانی قوم ڈیڑھ لاکھ سے زائد شہداء کی قربانیاں پس پشت ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دے گی۔

(جاری ہے)

کشمیریوں کی جدوجہد آزادی انتہائی نازک مرحلہ میں ہے۔ بھارت محض طاقت و قوت کے بل بوتے پرکشمیر پر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا ۔

کشمیری مسلمان دفاع پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ امت مسلمہ اس وقت سخت امتحانات اور آزمائشوں سے دوچار ہے ۔چاروں اطراف سے مسلم ملکوں کا گھیرائو کیا جارہا ہے اور مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ان حالات میں مایوس وپریشان ہونامسئلہ کا حل نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمانوں کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے انہیں حوصلہ دیا جائے اور دشمنان اسلام سے مقابلہ کے لئے متحد و بیدار کیا جائے۔

عبدالرحمن مکی نے کہاکہ پاکستان اکثریت یا اقلیت نہیں‘ لاالہ الااللہ کی بنیاد پر کی جانے والی جدوجہد اور مسلمانوںکی طرف سے پیش کی جانے والی بے پناہ قربانیوں کانتیجہ ہے۔بانی پاکستان محمد علی جناح نے ہندوئوں کی طرف سے قیام پاکستان کی مخالفت پر کہا تھا کہ پاکستان تو اسی دن معرض وجود میں آگیا تھا جب پہلے شخص نے ہندومذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا تھا۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ آج ہم قیام پاکستان کے مقاصد کوبھول چکے ہیں اور بھارت سے یکطرفہ دوستی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ مسلمان اللہ تعالیٰ کے احکامات کے پابند ہیں۔ہمیں ہر عمل میں قرآ ن و سنت سے رہنمائی لینی چاہیے۔انہوںنے کہاکہتحریک آزادی کشمیر میں سب سے مرکزی کردار مقامی کشمیریوں کا ہے جنہوں نے لاکھوں قربانیاں دیں اور لاکھوں لوگوںنے ہجرت کی۔

بھارت کشمیر میں پنڈتوں کو بسا کر جموں والی صورتحال پیدا کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے خاندانوں میں لڑائی جھگڑے ختم کرنا چاہتے ہیں توگھروں میں اسلامی شریعت نافذ کریں۔بیوی بچوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کریں۔ جس طرح ایک گھر میں اسلامی شریعت قائم کی جاسکتی ہے اسی طرح پورے ملک میں اللہ کادین نافذ کیا جاسکتا ہے۔ اسلام صرف نماز، روزہ کا دین نہیں۔

سیاست، معیشت ومعاشرت سمیت اللہ کے دین نے سب کچھ سکھایا ہے۔حکمران سو د ختم کرنے کا اعلان کریں۔شراب وجوئے پر پابندی اور بے حیائی کے سب سلسلے ختم کئے جائیں۔ اللہ کی مددآسمانوں سے اترے گی اور مسلمانوں کے سب معاشی مسئلے حل ہو جائیں گے۔دریں اثناء حافظ عبدالرحمن مکی اور مولانا امیر حمزہ نے مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے بیرونی سازشوں کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ انہوںنے بے گناہ افراد کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوںنے مولانا عبدالغفور حیدر ی اور دھماکہ میں زخمی ہونے والے دیگر افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔