جنوبی وزیرستان،آپریشن راہ نجات کے دوران تباہ شدہ مکانات کا معاوضہ دینے کیلئے سروے شروع

مکمل تباہ شدہ مکانات کے لئے چار لاکھ جبکہ جزوی تباہ شدہ مکان کے لئے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے دئے جائیں گے

ہفتہ 13 مئی 2017 21:08

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2017ء) پاک فوج اور پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن راہ نجات کے دوران تباہ شدہ مکانات کا معاوضہ دینے کے لئے کانیگرم کے مختلف دیہات سلے روغہ ،سکندرہ ،چلغوزی،اسمان منزہ اور سام کا سروے شروع کردیا ہے ۔مکمل تباہ شدہ مکانات کے لئے چار لاکھ جبکہ جزوی تباہ شدہ مکان کے لئے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے دئے جائیں گے۔

پاک فوج اور پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان کے زرائع کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف اپریشن راہ نجات کے دوران تباہ شدہ مکانات کا معاوضہ دینے کے لئے اج سے کانی گرم کے مختلف دیہات سلے روغہ ،سکندرہ ،چلغوزی ،اسمان منزہ ،اور اسلام اباد کا سروے شروع کردیا ہے۔جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ ظفرالاسلام خٹک کا کہناتھا کہ سروے کے لئے پاک فوج ،پولیٹیکل انتظامیہ ،محکمہ بلڈنگ کے انجنئیر اور قبائلی عمائدین پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جو مکانات کے نقصانات کا اندازہ لگاتے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ مکمل تباہ شدہ مکان کے لئے چار لاکھ روپے اور جزوی تباہ شدہ مکانات کے لئے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے دئے جائیں گے۔ان کا کہناتھا کہ اب تک تباہ شدہ مکانات کی مد میں تین ارب روپے سے زائد رقم تقسیم کئے گئے ہیں۔اور مذید تین ارب روپے حکومت حکام بالا سے منگوائے گئے ہیں۔تاکہ متاثرین کو تباہ شدہ مکانات کا معاوضہ جلد از جلد مل سکے۔

واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف پہلی مرتبہ اپریشن راہ نجات اکتوبر 2009 میں شروع ہوا تھا ۔اس اپریشن کے دوران پاک فوج نے مرحلہ وار علاقے کلئیر کرکے لوگوں کی اپنے علاقوں کو واپسی شروع کی ۔جو کہ اب تک جاری ہے۔اور اب اپریشن کے دوران تباہ شدہ مکانات کے معاوضہ بھی دیا جارہا ہے۔کانی گرم کے سرکردہ قبائلی راہنما ملک عرفان الدین برکی نے مکمل تباہ شدہ مکانات کے لئے چار لاکھ رروپے معاوضہ کو اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر قرار دیا اور کہا کہ قبائلی علاقوں میں قلعہ نما مکانات کے لئے صرف چار لاکھ رروپے مختص کرنا بہت بڑی ناانصافی ہے ۔

انھوں نے وفاقی حکومت اور ملکی و بین الاقوامی اداروں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ اقوام متحدہ کے مشن کے تحت فاٹا کے قبائلی علاقوں کو تباہ کئے گئے ہیں۔اس لئے فی مکان کا معاوضہ چار لاکھ روپے سے بڑھا کر پچاس لاکھ کیا جائی

متعلقہ عنوان :