چین آئندہ پانچ سالوں میں 80کھرب امریکی ڈالرز کی مصنوعات درآمد کرے گا، چینی نائب وزیر اعظم

6 کھرب ڈالرز کی غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کریں گے ،بیرون ممالک میں 6کھرب 50 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کریں گے ، بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر جامع مشاورت کے تحت مشترکہ طور پر کی جائے گی چین کے نائب وزیر اعظم چانگ گاو لی کا بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم کے اعلیٰ سطحی کل رکنی اجلاس سے خطاب

اتوار 14 مئی 2017 13:20

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مئی2017ء) چین کے نائب وزیر اعظم چانگ گاو لی نے کہا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں چین 80 کھرب امریکی ڈالرز کی مصنوعات درآمد کرے گا، 6 کھرب ڈالرز کی غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کرے گا ،بیرون ممالک میں 6کھرب 50 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گای بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر جامع مشاورت کے تحت مشترکہ طور پر کی جائے گی ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم کے اعلی سطح کے کل رکنی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چانگ گاو لی نے کہا پالیسی پر تبادلہ خیال ، تنصیبات کا کنیکشن ، تجارت کی ہمواری ، تمام مالیاتی سرگرمیوں اور عوامی دلوں سے منسلک ، دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کا مرکز ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ان پانچ نقطہ آغاز کے ذریعے تعاون کے اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے تعاون کے معیار کو فروغ دیا جائے ، تعاون کا نیا پلیٹ فارم قائم کیا جائے تاکہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر سے متعلق ممالک اور عوام فوائد حاصل کر سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال پر زور دیا جائے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کی سیاسی بنیاد کو مضبوط بنایا جائے ۔ اس کے ساتھ ساتھ باہمی سیاسی اعتماد کو فروغ دیا جائے ، اعلی سطحی تبادلوں میں اضافہ کیا جائے ، ترقیاتی سٹریٹیجیز کو یکجا کیا جائے ، ایک دوسرے کی برتری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک دوسرے کی کمی کو پورا کیا جائے ، مسساوی طور پر شرکت کر کے ترقی کی مشترکہ کوشش کی جائے ۔

اور تعاون کے شعبوں کے روڈ میپ اور ٹائم ٹیبل کا تعین کیا جائے ۔ جانگ گاو لی نے کہا کہ تنصیبات کی ترقی سے رابطہ سازی کو مزید فروغ دیا جانا چاہئے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں بنیادی تنصیبات کے نیٹ ورک کو مسلسل بہتر بنایا جائے۔نہ صرف زمینی، سمندری، فضائی اور انٹرنیٹ پر مبنی ٹھوس رابطہ سازی کو فروغ دیا جائے بلکہ پالیسی، ضوابط اور معیارات پر مبنی رابطہ سازی کو بھی مضبوط بنایا جائے۔

ریلوے، شاہراہوں، فضائی،سمندری نقل و حمل، مواصلات، بجلی، تیل اور گیس کی پائپ لائنز اور توانائی نیٹ ورکس کو نمایاں اہمیت دیتے ہوئے جدید بنیادی تنصیبات کے نظام کی مشترکہ تعمیر کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی رابطہ سازی کو مزید مضبوط بنایا جائے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی متحرک منڈی قائم کی جانی چاہئے۔ دو ہزار سولہ میں چین اور دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے درمیان تجارتی مالیت دس کھرب ستر ارب امریکی ڈالرز تک جاپہنچی ہے۔

چین نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں چودہ ارب پچاس کروڑ امریکی ڈالرز کی براہ راست سرمایہ کاری کی ہے۔ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے سہولتوں کو مزید فروغ دیا جائے، علاقائی مارکیٹوں کے درمیان باہمی اشتراک میں اضافہ ہونا چاہیے، دی بیلٹ اینڈ روڈ آ زاد تجارتی نیٹ ورک کی تعمیر کی جائے اور علاقائی و عالمی اقتصادی ترقی کے لئے حمایت فراہم کی جانی چاہئے۔

جانگ گاو لی نے کہا کہشاہراہ ریشم کی خصوصیت پر مبنی سیاحتی مصنوعات کی مشترکہ تشکیل دی جائے ۔سبز ماحول ، کم کاربن ،قابل تجدید اور پائیدار پیداواری اور رہائشی طرز کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کو سبز شاہراہ ریشم بنایا جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ آنے والے پانچ سالوں میں چین اسی کھرب امریکی ڈالرز کی مصنوعات کو درآمد کرے گا، چھ کھرب امریکی ڈالرز کی غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کرے گا ،بیرون ممالک میں سات کھرب پچاس ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری لگائے گا اور دوسرے ممالک میں سیاحوں کی کل تعداد ستر کروڑ ہوجائے گی ۔

چین اپنی ترقی سے پیدا ہونے والے اہم مواقعوں میں شمولیت کے لیے مختلف ملکوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر جامع مشاورت کے تحت مشترکہ طور پر کی جائے گی اور اس کے تعمیری ثمرات مشترکہ طور پر تقسیم ہونگے ۔انہیں امید ہے کہ اجلاس کے شرکا دی بیلٹ اینڈ روڈ کے فروغ اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل پر مبنی معاشرے کی تشکیل کے لیے مزید عقلمندی اور قوت فراہم کریں گے۔

متعلقہ عنوان :