بھارت کی جانب سے دریائے چناب کا30فیصد پانی روکنا آبی دہشت گردی ہی: بلال شیرازی

پاکستانی پانی روکنا سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی ہے،فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ پانی بحران کے خاتمہ کیلئے کالا باغ ڈیم سمیت بڑے آبی ذخائر تعمیر کیے جائیں، صدرپاکستان مسلم لیگ یوتھ ونگ

اتوار 14 مئی 2017 14:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2017ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و مرکزی صدر پاکستان مسلم لیگ یوتھ ونگ سید بلال مصطفی شیرازی نے بھارت کی جانب سے پاکستانی دریائوں کا پانی روکنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے چناب کا30فیصد پانی روکنا آبی دہشت گردی ہے ،انہوںنے کہا کہ پاکستانی پانی روکنا سندھ طاس معاہدہ کی سنگین خلاف ورزی ہے اس بار دریائے چناب میں گزشتہ سال کی نسبت40ہزار کیوسک کم پانی کی آمد ہوئی جس کے باعث پانی کمی سے پاکستانی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ یوتھ ونگ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ بھارت نے 37دریائوں کو لنک کرکے ان کا رخ شمال سے جنوب کی طرف موڑنے کا کام شروع کردیا ہے جس کے باعث پاکستان کے دریائوں میں پچھلے سال کی نسبت پانی کم سے کم ہوتا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ بھارت دریائوں پر غیر قانونی ڈیم تعمیر کررہا ہے جو پانی موسم برسات میں پاکستان آتا بھی ہے تو اس کو محفوظ کرنے کے لیے کوئی انتظامات نہ ہے انہوںنے کہا کہ پانی کے بحران کے خاتمہ کیلئے کالا باغ ڈیم سمیت بڑے آبی ذخائر تعمیر کیے جائیں تاکہ ان میں سیلابی پانی کو محفوظ کرکے سارا سال بجلی اور زراعت کیلئے استعمال کیا جاسکے۔

انہوںنے کہا کہ آبی ذخائر سے سستی بجلی کے حصول کے ساتھ ساتھ دریائوں میں سارا سال زراعت کیلئے بھی پانی دستیاب رہے گا اس لیے فی الفور کالا باغ ڈیم سمیت بڑے ذخائر کی تعمیر کا فوری آغاز کیا جائے۔