پاک ایران ساحلی پٹی بڑے سونامی کی زد میں،ماہرین کا انتباہ

مکران کے مغربی حصے میں اگر زلزلے آئیں اور پورے مکران میں میگا تھرسٹ ایک ساتھ حرکت کرے تو اس خطے میں سماترا اور ٹوکیو کی طرح 9 درجے کا ایک خوفناک زلزلہ آ سکتا ہے، برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

اتوار 14 مئی 2017 18:10

پاک ایران ساحلی پٹی بڑے سونامی کی زد میں،ماہرین کا انتباہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2017ء) ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور ایران کی جنوبی ساحلی پٹی ایک بڑے سونامی کی زد میں ہیں، مکران کے مغربی حصے میں اگر زلزلے آئیں اور پورے مکران میں میگا تھرسٹ ایک ساتھ حرکت کرے تو اس خطے میں سماترا اور ٹوکیو کی طرح 9 درجے کا ایک خوفناک زلزلہ آ سکتا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس خطے میں زیر زمین ٹیکٹونک پلیٹ یا پرت ایک دوسری پرت کے نیچے سرک رہی ہے، جس کے نتیجے میں ایک بہت بڑی فالٹ لائن وجود میں آ رہی ہے۔

نئی تحقیق کے مطابق پاکستان اور ایران کی جنوبی ساحلی پٹی ایک بڑے سونامی کی زد میں ہے،اس خطے میں عمانی اور پاکستانی ساحلی پٹیوں پر تیزی سے ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، آبادی بڑھ رہی ہے اور ساحل پر آباد بستیاں شہروں میں تبدیل ہو رہی ہیں، اس وجہ سے اور زیادہ لوگ سونامی کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گوادر پورٹ اور اس سے ملحقہ علاقے جہاں تیزی سے ترقیاتی کام ہو رہے ہیں 1945 میں زلزلے سے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں،جیوفیزیکل جرنل انٹرنیشنل کی اس تحقیق میں ماہرین نے اس خطے میں سیسمولوجی، جیوڈیسی اور جیومارفولوجی جیسی تکنیک استعمال کی ہیں۔

مکران کا مشرقی حصہ پاکستان میں ہے، جہاں 1945 میں 8اعشاریہ1 درجے کے زلزلے اور پھر سونامی کے نتیجے میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے، اس سونامی سے موجودہ پاکستان اور عمان متاثر ہوئے تھے، یہ خطہ زلزلوں کی زد میں ہے اور اس برس فروری میں بھی یہاں 6 درجے کا زلزلہ آ چکا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران ایک سبڈکشن زون ہے،مکران کا مغربی حصہ جو ایران میں ہے اگر وہاں بھی زلزلے آئیں اور پورے مکران میں میگاتھرسٹ ایک ساتھ حرکت کرے تو اس خطے میں سماترا اور ٹوکیو کی طرح نو درجے کا ایک خوفناک زلزلہ آ سکتا ہے جس سے سمندر کی زمین بری طرح ہل جائے گی اور پانی کی اونچی اونچی لہریں پیدا ہوں گی، جو میلوں دور تک جاسکتی ہے۔

2004 میں بحرِ ہند کے جزیرے سماترا کے پاس 9 درجے کے زلزلے میں2 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے،اس کے بعد 2011 میں جاپان میں 9 درجے کے زلزلے کے نتیجے میں15 ہزار افراد کو جان کی بازی ہار گئے۔لندن کے جریدے جیوفیزیکل جرنل انٹرنیشنل میں چھپنے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ عرب کے شمالی کونے پر ایک ہزار کلومیٹر لمبی زلزلے کے خطرے والی پٹی ہے، جو اسی طرح کے خطرے سے دوچار ہے، ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران اسی میں شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :