رمضان المبارک کے موقع پر گزشتہ سالوں میں موجودہ حکومت کی طرف سے بروقت، ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے مہنگائی عروج پر رہی اور پورے پاکستان میں انتظامیہ کی طرف سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، دنیا بھر کے اسلامی ممالک میں رمضان المبارک کے موقع پر حکومت کی طرف سے خصوصی طور پر منصوبہ بندی کی جاتی ہے لیکن پاکستان وہ واحد اسلامی ملک ہے جہاں حکمران رمضان المبارک کے مہینہ کو کوئی اہمیت نہیں دیتے اور اسی وجہ سے اس بابرکت مہینے میں بھی عوام معیاری اور سستے داموں اشیائے خورد و نوش کے حصول سے محروم رہتے ہیں

جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ

اتوار 14 مئی 2017 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مئی2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے توسط سے حکومت کو مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے موقع پر گزشتہ سالوں میں موجودہ حکومت کی طرف سے بروقت، ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے مہنگائی عروج پر رہی اور پورے پاکستان میں انتظامیہ کی طرف سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔

دنیا بھر کے اسلامی ممالک میں رمضان المبارک کے موقع پر حکومت کی طرف سے خصوصی طور پر منصوبہ بندی کی جاتی ہے لیکن پاکستان وہ واحد اسلامی ملک ہے جہاں حکمران رمضان المبارک کے مہینہ کو کوئی اہمیت نہیں دیتے اور اسی وجہ سے اس بابرکت مہینے میں بھی عوام معیاری اور سستے داموں اشیائے خورد و نوش کے حصول سے محروم رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

جماعتِ اسلامی پاکستان نے گذشتہ سال بھی اس امر کی طرف حکومت کو توجہ دلائی تھی اور آج بھی حکومت کے سامنے عوام کے مسائل کو حل کرنے اور اس بابرکت مہینے کے ثمرات کو حقیقی طور پر سمیٹنے کی خاطر عوام الناس کے لیے اسلامی فلاحی ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے یہ مطالبات پیش کیے ہیں۔

حکومت رمضان المبارک کے حوالے سے وفاق، صوبائی حکومتوں اورتمام متعلقہ اداروں کے لیے ضابطہ ٴ اخلاق جاری کرے۔اشیائے ضرورت بالخصوص اشیائے خورد و نوش کی وافر مقدار میں بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے اور اِن اشیائ کے نرخوں میں کم از کم 30 فیصد رعایت دی جائے۔ہر یونین کونسل میں کم از کم 2 رمضان سستے بازار کھولے جائیں۔رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں روزہ داروں کو اشیائ مہیا کرنے والے ریڑی بان،چھابڑی والے سبزی، فروٹ، کھجوراوردیگر اشیائے خوردونوش کے سٹال ہولڈرزکا کسی صورت بھی سامان ضبط نہ کیا جائے۔

قانون کی خلاف ورزی پر اس کو صرف تنبیہ کی جائے۔ یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے امسال وفاقی کابینہ رمضان المبارک کی اہمیت کے پیش نظرکم از کم سات ارب سبسڈی کااعلان کرے۔ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کسی صورت اضافہ نہ کیا جائے۔الیکٹرانک میڈیا پر چلنے والے غیر اخلاقی پروگرامات اور خصوصا مارننگ شوز کے نام پر جاری فیشن شوز اور بے ہودہ پروگرامات پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

چینلزاورریڈیو پر قرآنِ کریم کی تلاوت مع ترجمہ و تفسیر کے لیے زیادہ اوقات مختص کیے جائیں۔ سرکاری اور نجی ٹی وی چینلز،پرنٹ میڈیا ، بالخصوص ایف ایم ریڈیوز پر چلنے والے تمام غیر اخلاقی ،بیہودہ اور گانے بجانے کے پروگرامات اور نشریات کو بند کیا جائے۔بسوں، ویگنوں، سوزوکیوں، کاروں اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ میں گانا بجانے، ویڈیو چلانے پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

غیراخلاقی ،فحش آڈیو، ویڈیو فلموں اور گانوں کی خرید و فروخت اور نمائش کا کاروبار کرنے والی تمام دوکانوں کو رمضان المبارک میں مکمل بند رکھا جائے۔ حکومت کو چاہئے کہ ملک بھر میں ایک ہی دن رمضان المبارک اور عیدالفطر کو یقینی بنانے کے لیے رویتِ ہلال کمیٹی کے ساتھ ساتھ ماہرینِ محکمہ موسمیات اور جدید ترین سائنسی آلات سے بھی بہتر انداز میں استفادہ کیا جائے۔ نماز تراویح ،نماز فجر ،جمعتہ المبارک کے مواقع پر مساجد،امام بارگاہوں اور دینی مدارس کی سیکیورٹی کا خصوصی خیال کیا جائے۔حکومت پورے ملک میں مزدوروں کے کام کے اوقات میں کمی ،ان کی سحری اور افطاری کا بندوبست،عید کے موقع ان کو بروقت چھٹیاںدی جائیں۔