تاریخ رقم ،ْ پاکستان نے ویسٹ انڈین سرزمین پر پہلی سیریز جیت لی

ویسٹ انڈیز نے سات رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو جیت کیلئے مزید 297 رنز درکار تھے ․ یاسر شاہ نے میچ میں اپنے آخری اوور کی آخری گیند پر گیبریئل کو آؤٹ کر کے پاکستان کو 101 رنز کی تاریخی فتح سے ہمکنار کرا دیا روسٹن چیز کی سنچری بھی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکی ،ْ مین آف میچ قرار پائے ،ْ یاسر شاہ کو پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا اپنے کیریئر کا آخری میچ کھیلنے والے یونس خان اور مصباح الحق کو یادگار انداز میں رخصت کیاگیا

پیر 15 مئی 2017 13:20

ڈومینیکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2017ء) یاسر شاہ کی شاندار باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں 101 رنز سے شکست دیکر ویسٹ انڈین سرزمین پر پہلی مرتبہ سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ڈومینیکا میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز نے سات رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو اسے جیت کیلئے مزید 297 رنز درکار تھے۔

دن کے آغاز میں ہی یاسر شاہ نے کریگ بریتھ ویٹ کو آؤٹ کر کے پاکستان کو شاندار آغاز فراہم کیا جبکہ محمد عامر نے شیمرون ہٹمیئر کی وکٹیں بکھیر کر آؤٹ کر کے ویسٹ انڈیز کو تیسرا نقصان پہنچایا۔شے ہوپ پراعتماد میں انداز میں بیٹنگ کر رہے تھے اور ایک مرتبہ پھر اچھی فارم میں نظر آئے لیکن کھانے کے وقفے سے قبل حسن علی نے ہوپ کو آؤٹ کر کے پاکستان کو اہم کامیابی دلانے کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی۔

(جاری ہے)

دوسرے اینڈ پر موجود روسٹن چیز نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا تاہم پوری سیریز میں ناقص فارم سے دوچار وشال سنگھ ایک مرتبہ پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور یاسر شاہ کی گیند پر بابر اعظم کو کیچ دے کر پویلین لوٹے۔شین ڈاؤرچ خاصے بدقسمت رہے اور امپائر کے ایک متنازع فیصلے نے دو کے انفرادی اسکور پر ان کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا۔

چھ وکٹیں گرنے کے بعد ویسٹ انڈین ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی لیکن اس موقع پر چیز اور ہولڈر نے اپنی ٹیم کی ناؤ بچانے کا بیڑا اٹھایا اور بھرپور مزاحمت دکھاتے ہوئے چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔چائے کے وقفے کے بعد پہلے ہی اوور میں حسن علی اپنی ہی گیند پر ہولڈر کا کیچ نہ لے سکے تاہم پھر اپنے اگلے ہی اوور میں خوبصورت ریورس سوئنگ پر 22 رنز بنانے والے ویسٹ انڈین کپتان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

ہولڈر کے آؤٹ ہونے کے بعد دویندرا بشو وکٹ پر آئے اور مزید 15 اوورز تک چیز کے ساتھ بیٹنگ کی تاہم محمد عباس نے تین رنز بنانے والے بلے باز کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔الزاری جوزف نے بھی بھرپور مزاحمتی اننگز کھیلی اور مزید 12 اوورز تک بیٹنگ کر کے پاکستان کو فتح سے محروم کرنے کی کوشش کی مگر حسن علی نے اپنی تیسری وکٹ حاصل کر کے ویسٹ انڈیز کو نواں نقصان پہنچایا۔

دوسرے اینڈ پر موجود روسٹن چیز کی شاندار مزاحمت جاری رہی اور انہوں نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی۔آخری بلے باز شینن گیبریئل نے بھی چیز کا خوب ساتھ نبھایا اور تقریباً پاکستان کو فتح سے محروم کردیا لیکن یاسر شاہ نے میچ میں اپنے آخری اوور کی آخری گیند پر گیبریئل کو آؤٹ کر کے پاکستان کو 101 رنز کی تاریخی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان نے تاریخ رقم کرتے ہوئے ویسٹ انڈین سرزمین پر پہلی مرتبہ سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا اور ساتھ ساتھ اپنے کیریئر کا آخری میچ کھیلنے والے یونس خان اور کپتان مصباح الحق کو بھی یادگار انداز میں رخصت کیا۔روسٹن چیز نے شاندار اننگز کھیلتے ہوئے 101 رنز بنائے تاہم ان کی یہ شاندار اننگز بھی ویسٹ انڈیز کو شکست دے نہ بچا سکی، انہیں اس اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیاجبکہ پاکستان کے یاسر شاہ کو شاندار بائولنگ کا مظاہرہ کرنے پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ۔