عالمی عدالت:پاکستان کی کلبھوشن کیس میں بھارتی درخواست مستردکرنےکی استدعا

ویاناکنونشن کےتحت عالمی عدالت کادائرہ اختیارمحدود،کیس چلایاجاسکتا،اقوام متحدہ میں تمام جرائم سےبڑاجرم دہشتگردی ہے،سزائےموت دہشتگردی قانون کےتحت سنائی،بھارتی درخواست میں معاملہ توڑمروڑکرپیش کیاگیا،بھارت نےکوئی پاکستانی دستاویزعدالت میں جمع نہیں کروائی،کلبھوشن قونصلررسائی کااہل نہیں تھا۔پاکستانی وکیل خاورقریشی کےعالمی عدالت میں دلائل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 15 مئی 2017 18:56

عالمی عدالت:پاکستان کی کلبھوشن کیس میں بھارتی درخواست مستردکرنےکی ..
ہیگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15مئی2017ء) : پاکستان نے عالمی عدالت سے کلبھوشن کیس میں بھارتی درخواست مستردکرنے کی استدعاکردی،عالمی عدالت میں پاکستانی وکیل خاورقریشی نے دلائل پیش کرتے ہوئے واضح کیاکہ اقوام متحدہ میں تمام جرائم سے بڑاجرم دہشتگردی ہے،بھارتی دہشتگردکوسزائے موت پاکستانی قانون کے تحت سنائی گئی،جبکہ 6مہینے بعددی گئی سزاکسی بھی صورت ایمرجنسی میں شمارنہیں کی جاسکتی،بھارتی درخواست میں معاملہ توڑمروڑکرپیش کیاگیا،پاکستان سے ملنے والی کوئی بھی دستاویزعدالت میں جمع نہیں کروائی، کلبھوشن کیس عالمی عدالت میں نہیں چلایاجاسکتا،کلبھوشن کوقونصلررسائی کااہل نہیں تھا۔

پاکستانی وکیل خاورقریشی نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوکیس میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ کلبھوشن کیس عالمی عدالت میں نہیں چلایاجاسکتا۔

(جاری ہے)

کلبھوشن کوقونصلررسائی کااہل نہیں تھاجس کے باعث قونصلررسائی نہیں دی جاسکتی۔پاکستانی وکیل نے کہا کہ بھارتی درخواست میں معاملہ توڑمروڑکرپیش کیاگیا۔جبکہ بھارت اپنے دلائل میں عدالت کوگمراہ کرنے کی کوشش کررہاہے۔

بھارت نے پاکستان سے ملنے والی کوئی بھی دستاویزعدالت میں جمع نہیں کروائی۔بھارت نے عالمی عدالت کوسیاسی تھیٹرکے طورپرلیا،جبکہ بھارت آئی سی جے سے حدسے زیادہ ریلیف چاہتاہے۔پاکستانی وکیل نے بھارتی درخواست کیخلاف تین دلیلیں پیش کیں۔کلبھوشن کاکیس ہنگامی نوعیت کانہیں ہے۔کلبھوشن کیس عالمی عدالت میں نہیں چلایاجاسکتا۔جبکہ تیسری دیل یہ کہ کیس عالمی عدالت کے دائرہ کارمیں نہیں آتا۔

کیونکہ ویاناکنونشن کے تحت عالمی عدالت کادائرہ اختیارمحدودہے۔پاکستانی وکیل نے کہا کہ اقوام متحدہ میں تمام جرائم سے بڑاجرم دہشتگردی ہے۔بھارتی دہشتگردکوسزائے موت قانون کے تحت سنائی گئی۔دہشتگردوں کوسزادیناتمام ممالک کی ذمہ داری ہے۔عالمی عدالت نے ایک کیس میں آرٹیکل 41کاحوالہ دیا۔آرٹیکل کے تحت ایمرجنسی معاملے پرعالمی عدالت میں اپیل کی جاتی ہے۔

جبکہ 6مہینے بعددی گئی سزاکسی بھی صورت ایمرجنسی میں شمارنہیں کی جاسکتی۔پاکستانی وکیل نے دلائل دیے کہ بھارت نے فرضی پاسپورٹ کے معاملے پرکوئی ردعمل نہیں دیا۔بھارت فرضی پاسپورٹ کے معاملے پرجواب دہ ہے۔انہوں نے عدالت کوآگاہ کیاکہ بھارتی کمانڈرکلبھوشن کوبلوچستان سے گرفتارکیاگیا۔کلبھوشن جعلی پاسپورٹ پرایران سے پاکستان میں داخل ہوا۔

کلبھوشن نے دہشتگردی کااعتراف کیا۔گرفتاری پربھارت کوآگاہ کیاگیا۔بھارت نے کلبھوشن کیس میں جلدبازی کی نہ ہی پاکستان نے کی۔جبکہ اب 6مہینے بعددی گئی سزاکوکسی بھی صورت ایمرجنسی میں شمارنہیں کیاجاسکتا۔بھارت عالمی معاہدوں سے ہٹ کرعالمی عدالت میں آیا۔1999ء میں بھارت نے پاکستانی طیارہ گرایا۔پاکستان طیارہ گرانے کا کیس عالمی عدالت میں لے کرگیاتو بھارت نے عالمی عدالت کی حدودکوچیلنج کیاتھا۔بعدازاں عالمی عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔عدالت نے کہا کہ کیس کافیصلہ سنادیاجائیگا۔

متعلقہ عنوان :