Live Updates

انتخابات اب ہوں یا بعد میں کوئی فرق نہیں پڑتا چہرے یہی رہیں گے ،روشنی کی کرن نظر نہیں آتی‘ مولانا سمیع الحق

خیبر پختونخواہ میں واضح تبدیلی نہیں دیکھ رہا ،اگر عمران خان پانامہ کے بجائے اپنے مسائل پر توجہ دیتے تو حالات مختلف ہوتے موجودہ جمہوریت ،آمریت میں کوئی فرق نظر نہیں آتا،ہماری خارجہ پالیسیاں تباہ کن ہیں‘ سربراہ جے یو آئی (س) کی پریس کانفرنس

پیر 15 مئی 2017 20:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2017ء) جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ انتخابات اب ہوں یا بعد میں کوئی فرق نہیں پڑتا چہرے یہی رہیں گے ،روشنی کی کرن نظر نہیں آتی،خیبر پختونخواہ میں واضح تبدیلی نہیں دیکھ رہا ،اگر عمران خان پانامہ کے بجائے اپنے مسائل پر توجہ دیتے تو حالات مختلف ہوتے،موجودہ جمہوریت اور آمریت میں کوئی فرق نظر نہیں آتا،ہماری خارجہ پالیسیاں تباہ کن ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ دین کے تشخص کو قائم کرنے کے لئے جہاد ناگزیرہے،ملک کیل ئے اس لئے لڑ رہے ہیں تاکہ اس کا تشخص خراب نہ کیاجائے ،دنیا کارخ سیکولرازم کی طرف ہے اور ہماری جنگ ہے کہ اس ملک کا نظریاتی تشخص تبدیل نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے لئے حکمرانوں سے دوستی اور دشمنی ہو گی ،ہمارے مسائل کا حل موجودہ نظام میں نہیں ،عدالتیں انصاف قتل و غارت گری کرنے والوں کو انصاف نہیں دے سکیں،استعماری نظام کو اللہ اور رسول کا نظام بنائو جو نہیں بنایا جا رہا ہے کیونکہ امریکہ ہمیں نبی اور دین کا تشخص نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ زرداری ،نواز شریف اسفند یار اور الطاف حسین مغرب کو خوش کرنیوالی سیاست کرتے ہو،ہم پر الزام دہشت گرد ہیں لیکن جب روس کے ساتھ جہاد کیا تو امریکہ نے دہشت گردی نہیں کہا۔مغرب دہشت گردی کر رہاہے بھارت کشمیر میں دہشت گردی کر رہا ہے ہم دہشت گرد نہیں اس پر انہیں صفائی دے رہے ہیں، جہاد اور دہشت گردی کا فرق کرنا ہو گا اس پر مغرب ہم پر ہنستا ہے ہم دہشت گردی پر لعنت بھیجتے ہیں لیکن اگر کوئی ہماری آزادی پر قبضہ کرے تو پھر ہم سے زیادہ خطرناک کوئی نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جہاد کی وجہ سے تین جنگیں جیتیں حکمرانوں کا اس میں کوئی کردار نہیں،جہاد دہشت گردی کا توڑ ہے یہ دہشت گردی کوروکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی طاقتوں نے عبدالغفورحیدری کے قافلے پر حملہ اور گوادر میں مزدوروں کو شہید کیا ،ان دہشت گردوں پر لعنت بھیجتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس دن سے پانامہ لیکس کا مسئلہ اٹھا وزیر اعظم کو پہلے دن ہی گھر چلے جانا چاہئے تھا۔

حکومت اور اپوزیشن پانامہ پر پھنسی ہوئی ہے اس مسئلے سے باہر نکلیں اور عوامی مسائل پر توجہ دیں،پانامہ اور ڈان لیکس سے کس کا پیٹ بھرے گا یہ کس بلا کا نام ہے،پانامہ پر ملک بھر میں ہنگامہ آرائی ہے جس سے کچھ مسئلہ حل نہ ہو گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات اب ہوں یا بعد میں فرق نہیں پڑتا ،چہرے یہی رہیں گے روشنی کی کرن نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ جمہوریت اور آمریت میں کوئی فرق نظر نہیںآتا،یورپ لڑکیوں کے پردے پر پابندیاں لگا رہے ہیں لیکن حکمرانوں کی جرات نہیں اس پر بات کر سکیں۔ہماری خارجہ پالیسیاں تباہ کن ہیں ،آسیہ کو تحفظ دیا ہے جبکہ عافیہ اسلامی دنیا کے لئے امتحان ہے۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں واضح تبدیلی نہیں دیکھ رہا اگر عمران خان پانامہ کے بجائے اپنے مسائل پر توجہ دیتے تو حالات مختلف ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک نے ہمارے مدرسے کے لئے ایک روپیہ نہیں دیا،حقانی ہائی سکول کو 20کروڑ روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کرنا تھا،جب حقانی سکول کیلئے فنڈز دینے کی بات کی گئی تو زرداری ،پرویز رشید اور عمران کو تکلیف ہوئی ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) کا اتحاد نہیں بنے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات