سندھ اسمبلی، شہلا رضا اور دیوان چند چاولہ میں تلخ کلامی ،ڈپٹی اسپیکر نے رکن مائیک بند کرادیا

اپنے الفاظ درست کر لیں کہیں ایسا نہ ہو چلتے چلتے آپ لوگوں کیساتھ کچھ ہو جائے ،ڈپٹی سپیکر شہلا رضا کی اقلیتی رکن کو تنبیہ

پیر 15 مئی 2017 20:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2017ء) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا اور ایم کیو ایم کے اقلیتی رکن دیوان چند چاولہ کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی ،جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے ان کا مائیک بند کرادیا ۔پیر کو ایوان کی کارروائی کے دوران ایم کیو ایم کے اقلیتی رکن دیوان چند چاولہ اور ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا کے درمیان اس وقت تلخ کلامی شروع ہو گئی ، جب اقلیتی رکن پوائنٹ آف آرڈر پر سکھر میں مناسب طبی سہولتیں نہ ہونے اور ایک خاتون کی دوران سفر زچگی پر بات کرنا چاہتے تھے ۔

ڈپٹی اسپیکرنے انہیں ہدایت کی کہ جب وقفہ سوالات مکمل ہو جائے تو اس وقت وہ بات کریں ۔ دیوان چند چاولہ اپنی نشست پر نہیں بیٹھے تو ڈپٹی اسپیکر نے ان کا مائیک بند کر ا دیا اور کہا کہ ایوان میں بات کرنے کے کچھ آداب ہوتے ہیں اور اس حوالے سے طریقہ کار موجود ہے لیکن یہاں جس کا جب دل چاہتا ہے ، وہ کھڑے ہو کر گفتگو شروع کر دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

دیوان چند چاولہ نے ڈپٹی اسپیکر کے حوالے سے بعض سخت الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ میں کسی کا نوکر نہیں ہوں کہ خاموش ہو کر بیٹھ جاؤں ۔

ڈپٹی اسپیکر نے بہت زیادہ برہم ہوتے ہوئے دیوان چند چاولہ سے کہا کہ اپنے الفاظ درست کر لیں کہیں ایسا نہ ہو کہ چلتے چلتے آپ لوگوں کے ساتھ کچھ ہو جائے ۔ جس پر اپوزیشن کے بعض ارکان نے بھی اعتراض کیا ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ میرا طریقہ غلط ہو سکتا ہے لیکن آپ پورے کے پورے غلط ہیں ۔ بعد ازاں ایم کیو ایم کے رکن فیصل علی سبزواری نے ڈپٹی اسپیکر کے رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں اس ایوان کے ایک فاضل رکن دیوان چند چاولہ کی سرزنش کرنا بھی تھی تو ان کا انداز تخاطب مناسب ہونا چاہئے تھا ۔

یہ بات ان کے منصب کے مطابق نہیں ہے کہ وہ یہ کہیں کہ چلتے چلتے آپ کو کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض ٹی وی چینلز اس بات کو جمہوری دھمکی سے تعبیر کر رہے ہیں ۔ ہم اسے دھمکی نہیں سمجھتے لیکن ڈپٹی اسپیکر کو اس طرح کا طرز عمل نہیں اختیار کرنا چاہئے تھا ۔

متعلقہ عنوان :