سندھ اسمبلی کے منتخب ایوان نے پارلیمانی سال کی100دن مکمل کرلیے

سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے سندھ اسمبلی کی جانب سے اپنے اجلاسوںکی سنچری مکمل کرنے پر پورے ایوان کو مبارکباد دی

پیر 15 مئی 2017 20:46

سندھ اسمبلی کے منتخب ایوان نے پارلیمانی سال کی100دن مکمل کرلیے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2017ء) سندھ اسمبلی کے منتخب ایوان نے پیر کو اپنی کارروائی کے دوران پارلیمانی سال کی100دن مکمل کرلیے ہیں ۔ سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے سندھ اسمبلی کی جانب سے اپنے اجلاسوںکی سنچری مکمل کرنے پر پورے ایوان کو مبارکباد دی۔پیر کو ایوان کی کارروائی کے دوران اسپیکر آغا سراج درانی نے ایوان کو انتہائی مسرت کے ساتھ اس بارے میں آگاہ کیا کہ سندھ اسمبلی کے منتخب ایوان نے اپنی کارروائی کے آج 100 دن مکمل کر لیے ہیں ۔

گذشتہ 4 سال کے دوران ایوان نے قانون سازی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے جس تعاون اور تحمل کا مظاہرہ کیا ۔ اس پر وہ نہ صرف ان کے شکر گزار ہیں بلکہ انہیں مبارکباد بھی پیش کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے کہا کہ ایک وقت اپوزیشن کے رکن رؤف صدیقی جیل میں تھے اور انہوں نے جیل سے آکر قانون سازی میں حصہ لیا ۔ اسپیکر کا کہنا تھا کہ پلڈاٹ نے سندھ اسمبلی کو پاکستان کی نمبر 1 اسمبلی قرار دیا ہے ، جس سے سب سے زیادہ قانون سازی کی ۔

انہوں نے کہا کہ آج ایوان کی کارروائی کو 100 دن مکمل ہو چکے ہیں ۔ ہم اسے اور آگے لے جانا چاہتے ہیں ۔ سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے سندھ اسمبلی کی جانب سے اپنے اجلاسوںکی سنچری مکمل کرنے پر پورے ایوان کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سال میں 100 دن تک اجلاس منعقد کرنا آئینی ضرورت ہے ۔ ہم اسے 100 دن سے بھی زیادہ چلانے کے لیے تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جون میں جب بجٹ آئے گا تو ہمارے اجلاسوں کے دنوں کی تعداد اور بڑھ جائے گی ۔ انہوں نے اپوزیشن کا بھی شکریہ ادا کیا کہ جس نے تنقید اور نکتہ چینی کے باوجود فراغ دلی کے ساتھ قانون سازی میں حصہ لیا اور اکثر قوانین متفقہ طور پر منظور ہوئے ، جس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ بات حکومت کی اچھی ساکھ کی آئینہ دار ہے ۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار نے بھی ایوان کی جانب سے 100 دن مکمل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور انہوں نے کہا کہ اس موقع پر میں کارروائی کے حوالے سے ناقدانہ جائزہ لینا ضروری سمجھتا ہوں ۔

ایوان نے قانون سازی تو ضرور کی لیکن قوانین پر عمل درآمد نہیں ہوا ۔ اسمبلی کے رولز نہیں بنے ۔ اپوزیشن نے اس کے باوجود یک زبان ہو کر کم از کم 30 سے زیادہ بل منظور کرائے ۔ ایوان کی کارروائی کو ایک سو دن سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے لیکن ابھی تک بزنس ایڈوائزری کمیٹی نہیں بنی ۔ ایوان میں موجود اپوزیشن کے 70 ، 72 ارکان کو یہ شکایت ہے کہ پیپلز پارٹی کی اکثریت انہیں نظرانداز کر دیتی ہے ۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ نوک جھونک اور تنقید پارلیمانی روایت کا حصہ ہے ۔ پی ٹی آئی کے ثمر علی خان ، مسلم لیگ (فنکشنل) کی مہتاب اکبر راشدی اور ایم کیو ایم کے فیصل علی سبزواری نے بھی سندھ اسمبلی کے اجلاسوں کے 100 دن کی تکمیل پر اظہار مسرت کرتے ہوئے پورے ایوان کو مبارکباد دی ۔

متعلقہ عنوان :