افغان فورسز نے چمن بارڈر پر ضرورت سے زیادہ ردعمل دکھایا‘ وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ

پیر 15 مئی 2017 20:52

اسلام آباد ۔15 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2017ء) وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ افغان فورسز نے چمن بارڈر پر ضرورت سے زیادہ ردعمل دکھایا‘ مشترکہ سروے کی رپورٹ مکمل ہو چکی ہے‘ پاکستان افغانستان سے تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتا‘ وزیراعظم محمد نواز شریف عرب سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لئے جائیں گے جہاں مسلم امہ سے متعلق معاملات بھی زیر بحث آئیں گے‘ ایران کے کمانڈر انچیف کا دھمکی آمیز بیان مناسب نہیں تھا‘ ایرانی سفیر نے وضاحت کردی کہ ان کا بیان غلط رپورٹ کیا گیا۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں چیئرمین سینٹ کی ہدایت پر قومی اہمیت کے مختلف معاملات پر بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ایران کے کمانڈر انچیف کی طرف سے دھمکی دی گئی جو ان کے گارڈز کی ہلاکت کے حوالے سے تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ مناسب بیان نہیں تھا۔ یہ دو ہمسایہ ملکوں کے مابین بات کرنے کا طریقہ کار نہیں ہے۔

ایرانی سفیر نے بیان دیا کہ کمانڈر انچیف کا بیان غلط طور پر رپورٹ کیا گیا۔ ایران سے ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں۔ ایران کی قیادت پاکستان سے قریبی تعلقات قائم کرنا اور تجارت بڑھانا چاہتے ہیں۔ کلبھوشن والے معاملے کا وہاں ہم نے ذکر کیا ہے‘ ایران تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے بہت کچھ کرنے کو تیار ہے۔ پاک افغان سرحد پر کئی گائوں ایسے ہیں جو سرحد کے دونوں اطراف ہیں درمیان میں ڈیورنڈ لائن ہے۔

چمن میں جہاں مسئلہ پیش آیا وہاں ہمارے دو فوجی گئے تھے۔ اس کشیدگی کے بعد مشترکہ سروے ہوئے یہ سروے رپورٹ مکمل ہو چکی ہے۔ ہمارے لوگوں نے سرحد پار نہیں کی تھی۔ افغان فورسز نے ضرورت سے زیادہ ردعمل دکھایا۔ کشیدگی میں کمی کے لئے ہر سطح پر بات کی جارہی ہے۔ گزشتہ دنوں افغانستان میں ہمارا ایک پارلیمانی وفد گیا تھا۔ وہاں ہم نے ان کی اور انہوں نے ہماری بات سنی۔

افغان صدر سے چھ گھنٹے کی ملاقات ہوئی اور رہنمائوں سے بھی ملاقات ہوئی۔ کرزئی اور عبداللہ عبداللہ نے مثبت باتیں کیں۔ انہوں نے پاکستان کے دورے کی دعوت بھی قبول کی۔ افغانستان کے صدر نے کہا کہ وہ پہلے وزیراعظم پاکستان کو دعوت دیں گے۔ ہمارے فوجی حکام بھی رابطے میں ہیں۔ پاکستان افغانستان سے تعلقات میں بگاڑ نہیں چاہتا۔ سی پیک کا نام تبدیل کرنے کی بات کی تردید آگئی ہے۔

یہ پاکستان اور چین کے درمیان ہے۔ کلبھوشن کے حوالے سے کیس بھارت عالمی عدالت انصاف میں لے کر گیا ہے۔ ریاض میں عرب ریاستوں کے سربراہان کے اجلاس میں امریکی صدر آرہے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان سمیت مسلم ریاستوں کے سربراہان کو بھی دعوت دی گئی ہے۔ مسلم امہ سے متعلق ایشوز بھی زیر بحث آئیں گے۔ وزیراعظم پاکستان اس موقع پر جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :