ہنگامہ آرائی ، اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیس ، ڈاکٹر فاروق ستار ودیگر ایک مرتبہ پھر 31 مئی تک ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

پیر 15 مئی 2017 21:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2017ء) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 22 اگست 2016 کو پریس کلب کے سامنے ہنگامہ آرائی اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے میں ملوث ملزمان ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار ،عامر خان ،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ودیگر کے ایک مرتبہ پھر 31 مئی تک ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے،فاضل مقدمے میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے ،پیر کو 3 مقدمات کی سماعت کے موقع پر پزیرائی ایس ایس پی ملیر راؤ انوار عدالت میں پیش ہوئے ،اس موقع پر راؤ انوار نے سی کلاس رپورٹ جمع کراتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزم عامر لیاقت کے خلاف ثبوت نہیں ملے ہیں ،دوسری جانب دیگر ملزمان کے خلاف تحقیقات جاری ہے ،سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر عدیل چانڈیو عدالت میں پیش نہیں ہوسکے،جس کے بارے میں عدالت کو بتایا گیا کہ عدیل چانڈیو اتوار کو شاہراہ فیصل پر شیلنگ کے دوران زخمی ہوگئے تھے،انہیں ڈاکٹروں نے بیڈ ریسٹ کا کہا ہے،عدالت نے رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے عدیل چانڈیو کو آئندہ سماعت پرمفرور ملزمان کی رپورٹ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے،مقدمے میں ملوث ملزمان قمر منصور ،شاہد پاشا،گلفراز خٹک سمیت 50 سے ذائد افراد عدالت میں پیش ہوئے ،فاضل مقدمے میں کنور نوید جمیل سمیت ،قمر منصور نے ضمانت حاصل کی ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :