حافظ سعید کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو تحریری وضاحت کیلئے مہلت

منگل 16 مئی 2017 16:52

حافظ سعید کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو تحریری وضاحت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو تحریری وضاحت کیلئے مہلت دے دی ہے۔ درخواست میں حافظ سعید کی نظر بندی کو چیلنج کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے اعتراض اٹھایا کہ حافظ سعید کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنا غیر قانونی ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ حافظ سعید کو نظر بند کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے استدعا کی کہ حافظ سعید کی نظر بندی کو غیر قانونی قرار دیکر ان کی رہائی کا حکم دیا جائے۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نظر بندی میں توسیع کا جائزہ لینے کیلئے نظرثانی بورڈ بنا دیا گیا ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ نظر ثانی بورڈ 20 دن کی تاخیر سے بنایا گیا جس پر وفاقی حکومت نے نظر بندی کے معاملے پر تحریری وضاحت کیلئے مہلت مانگی جسے لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے منظور کر لیا اور درخواست پر کارروائی 23 مئی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :