ون بیلٹ ون روڈ فورم بھارت کی عدم شرکت خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی ناکامی اور نئی دہلی کی تنہائی کو واضح کرتی ہے۔بھارتی اخبارکا ادارئیہ
میاں محمد ندیم منگل 16 مئی 2017 16:24
(جاری ہے)
انڈین ایکسپریس نے لکھا کہ بھارت کا سی پیک پر اعتراض درست ہے تاہم متنازع بات یہ ہے کہ ہم خود مختیاری کے اہم ترین سوال پر کسی عالمی طاقت کو ساتھ نہیں کرسکے۔
اداریئے میں مزید لکھا گیا کہ چین کی جانب سے منعقد کیا گیا ون بیلٹ ون روڈ فورم، جس میں جدید دور میں رابطے اور تعاون کے منصوبوں سے متعلق معلومات منظرعام پر لائی گئیں، میں بھارت کی عدم شرکت خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی ناکامی اور نئی دہلی کی تنہائی کو واضح کرتی ہے۔انڈین ایکسپریس نے لکھا کہ کانفرنس میں شرکت کرکے اپنی آواز اور موقف پیش کرنے کے بجائے اس کا بائیکاٹ کرکے بھارت نے یہ پیغام دیا کہ وہ ہر فورم پر آواز بلند کریں گا لیکن درحقیقت جو ہوا ہے اسے تسلیم کرلیا ہے۔ دی ہندو نے اپنے اداریئے میں لکھا کہ بھارت کے تحفظات درست ہیں اور گلگت بلتستان کے حوالے سے بھارتی اعتراض دور ہونے تک ون بیلٹ ون روڈ کا حصہ نہیں بننا سمجھ میں آتا ہے، تاہم بحیثیت مبصر بھی فورم میں شریک نہ ہونا سفارت کاری کے دروازے بند کرنے جیسا ہے، بالخصوص امریکا اور جاپان کے سامنے جو چین کے اس منصوبے کا حصہ نہیں لیکن پھر بھی انہوں نے فورم میں اپنے سرکاری وفد روانہ کیے۔دی ہندو کے مطابق اپنے تحفظات چین تک پہنچانے اور ان کے حل کے لیے ضروری ہے کہ بھارت چین سے فعال انداز میں رابطہ کرے۔ ٹائمز آف انڈیا کے اداریئے میں خیال ظاہر کیا گیا کہ بیجنگ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہ کرکے بھارت نے عام روش کے برخلاف ایک دلیرانہ خارجہ پالیسی کا اقدام لیا ہے۔اداریہ کے مطابق اس فورم میں شرکت نئی دہلی اور وزارت خارجہ امور کے لیے چینی مذاکراتی تکنیک پر غور کے لیے بہتر ہوتی۔ہندوستان ٹائمز نے لکھا کہ چین کے اہم تریم تعمیراتی منصوبے پر بھارت واضح حریف بن کر سامنے آیا ہے، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے پر بھارتی تحفظات شاید بظاہر غیر واضح ہوں مگر جغرافیائی سیاست کے حوالے سے دیکھیں تو یہ واضح طور پر دکھائی دیں گے۔بیجنگ کی اس دلیل کو ماننا بہت مشکل ہے کہ ان کا چند کھرب ڈالرز کا منصوبہ دنیا کے لیے ایک تحفہ ہوگا۔کسی بھی صورتحال میں بھارت نے کبھی یہ نہیں کہا کہ وہ کسی دوسرے ملک میں چینی منصوبوں کو روکنے کی کوشش کرے گا، بھارت کا مو¿قف یہ رہا ہے کہ وہ اس منصوبے کا حصہ نہیں بنے گا، بیجنگ کے لیے یہ سوال برقرار ہے کہ وہ کیوں اس بات پر اتنا زور دے رہا ہے کہ بھارت اس منصوبے کی تائید کرے جبکہ چین خود نیوکلیئر سپلائرز گروپ سمیت ہر فورم پر بھارت کی مخالفت کرتا رہا ہے۔ بزنس سٹینڈرڈ نے بھی بھارت کے اقدام پر ایسے ہی ردعمل کا اظہار کیا اور ون بیلٹ ون روڈ پر ملک کے تحفظات کو درست قرار دیا۔بزنس سٹینڈرڈ کے اداریئے کے مطابق بھارت کو ون بیلٹ ون روڈ کے دیگر منصوبوں میں شرکت پر بھی احتیاط برتنی ہوگی ۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.