ایکسپورٹ سوفٹ ویئر بورڈ سے چھ ڈائریکٹرز کو فوری نکال دیا جائے، قائمہ کمیٹی کا انوشہ رحمن کو حکم

ایکسپورٹ بورڈ میں اصلاحات لا کر آئی ٹی برآمدات بڑھانے کی ہدایت، بھارت کی آئی ٹی برآمدات تیس ارب ڈالر ، پاکستان کی چھ کروڑ ڈالر کمو برآمدات کی وجہ وزارت آئی ٹی میں نااہل لوگوں کی بھرمار قرار

منگل 16 مئی 2017 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2017ء) پاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ میں غیر قانونی اور بلا جواز تقرریوں پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے شدید غم اور غصہ کا اظہار کیا ہے اور سیکرٹری آئی ٹی کو حکم دیا ہے کہ وہ سوفٹ ویئر بورڈ سے چھ ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ادارہ سے نکال دے اور ادارہ کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے اصلاحات لائی جائیں اور اقدامات اٹھائے جائیں، قائمہ کمیٹی نے آئی ٹی برآمدات میں ناقص کارکردگی پر اپنی شدید تشویش ظاہر کی ہے پاکستان سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور آئی ٹی برآمدات میں اضافہ کیلئے قائم کی گئی سب کمیٹی کی کنونیئر ایم این اے فرحانہ قمر نے اپنی سفارشات سپیکر قومی اسمبلی کو دے دی ہیں اس کمیٹی کے دیگر ممبران میجر (ر) طاہر اور علی رضا عابدی تھے جنہوں نے ایکسپورٹ بورڈ کی تباہی کا مکمل جائزہ لینے کے لئے متعدد اجلاس کئے۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی آئی ٹی کے چیئرمین کیپٹن (ر) صفدر نے سب کمیٹی کی کارکردگی سے متاثر ہوکر اسے مزید کام جاری رکھنے کی بھی ہدایت کردی ہے سفارشات کی رپورٹ آن لائن کو مل چکی ہے جس میں وزارت آئی ٹی کے سیکرٹری کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سوفٹ ویئر بورڈ سے غیر ضروری چھ ڈائریکٹرز مین سے پانچ ڈائریکٹرز کو فوری طور پر برطرف کرے جبکہ ادارہ میں صرف ایک ہی ڈائریکٹر تعینات کیا جائے جو میرٹ کے مطابق ،قابل اور آئی ٹی کی برآمدات بڑھانے کی صلاحیت اور اہلیت بھی رکھتا ہو کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ایکسپورٹ بورڈ سے جی ایم ایز کی بھرمار ہے ان کو بھی نکال کر صرف ایک جی ایم لیول لا ء افسر تعینات کیا جائے تاکہ قومی خزانہ پر بوجھ بننے والے افسران کا خاتمہ کیا جائے۔

کمیٹی کو منعقد کئے گئے اجلاسوں میں بتایا گیا تھا کہ وزارت آئی ٹی کے سربراہوں نے من پسند افسران کو اقربا پروری اور سفارش پر بورڈ میں بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا ہے متعدد ڈئریکٹرز ایسے بھی ہیں جو مروجہ معیار پر پورے نہیں اترتے ان کو سیاسی بنیادوں پر قومی مفادات کے خلاف بھرتی کرکے کروڑوں روپے کی نوازشات ان پرکی گئی ہیں آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سب کمیٹی آئی ٹی کی کنونیئر ایم این اے فرحانہ قمر نے بتایا کہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ سوفٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ سے تمام غیر ضروری افسران کو فوری نکال دیا جائے تاہم وزارت آئی ٹی کی سربراہ انوشہ رحمن ، وزیراعظم کے ہمراہ چین کے دورے پر ہیں محترمہ کی واپسی پر ڈائریکٹرز کو نکالنے بارے سفارشات پر عمل ہوگا انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا عظیم مقصد یہ ہے کہ پاکستان سے آئی ٹی کی برآمدات میں اضافہ کیا جائے اور اس مقصد کیلئے آئی ٹی شعبہ میں اصلاحات لائی جائیں اس قومی فریضہ کی سرانجام دہی کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے آئی ٹی کی برآمدات چھ کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ہیں جبکہ بھارت کی آئی ٹی برآمدات تیس ارب ڈالر ہیں اس کی وجہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں نااہل لوگوں کی موجودگی ہے اور وزارت تجارت نے بھی آئی ٹی برآمدات میں اضافہ کیلئے ملک بھر کی یونیورسٹیوں کو موجود آئی ٹی شعبات کو سالانہ ایک کروڑ روپے کی مدد کی جائے گی تاکہ آئی ٹی ماہرین پیدا کئے جاسکیں اس مقصد کیئے قائمہ کمیٹی نے بھی ایکسپورٹ بورڈ سے کالی بھیڑیں نکالنے کی سفارش کی ہے۔ (عابد شاہ/رانا مشتاق)