قومی اسمبلی ، متحدہ کا کراچی میں بجلی کے تعطل، اوور بلنگ اور صارفین کے 60ارب روپے واپس نہ کرنے پر واک آئوٹ

بجلی کی عدم فراہمی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ، ناانصافی عروج پر ہے، کراچی پورے پاکستان کو ریونیو فراہم کرتا ہے‘ اس شہر کو بجلی کی فراہمی نہیں کی جارہی‘ کے الیکٹرک سے معاہدہ ختم کرکے حکومت اسے واپس لے،کے الیکٹرک حکومت سے اپنا وعدہ پورا نہیں کر سکی، جب سے کے الیکٹرک کو بجلی کا نظام ملا ہے وہ کراچی کے شہریوں کو بھیڑ بکری سمجھتی ہے، ساجد احمد پی آئی اے کے جہاز سے ہیروئن برآمد ہونے کے واقعہ کا فوری نوٹس لیا جائے، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، صاحبزادہ طارق اللہ بھکر کی تحصیل مانکیرہ کے کاشتکاروں کے زرعی قرضے معاف کئے جائیں، مانکیرہ میں صرف ایک فصل چنے کی ہوتی ہے،بارش نہ ہونے کی وجہ سے تین سالوں سے فصل نہیں ہوئی، ان کے زرعی ترقیاتی بنک کے قرضے معاف کئے جائیں، افضل ڈھانڈلہ صوابی میں بجلی کے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو آئندہ اتوار کو احتجاج کیا جائے گا، تربیلا ڈیم کی وجہ سے ہمارے ضلع کی زمینیں سیم و تھور کا شکار ہیں، ہمارے کاشتکار متاثر ہوئے ،اس ڈیم سے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے ،ہمارے ضلع میں بھی 12 سے 14 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہے ، عاقب اللہ

بدھ 17 مئی 2017 16:19

قومی اسمبلی ، متحدہ کا کراچی میں بجلی کے تعطل، اوور بلنگ اور صارفین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مئی2017ء) ا یم کیو ایم نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے کراچی میں بجلی کے بار بار تعطل ناجائز اوور بلنگ اور صارفین کے 60ارب روپے سے زائد واپس نہ کرنے پر احتجاجاً واک آئوٹ کیا، بجلی کی فراہمی میں تعطل کو کے الیکٹرک کی ناکامی قراردے دیا ہے، ایوان میں اہم مسائل پر بھی حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہ آسکا ،تھر میں 130 بچوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کردیا گیا ہے، اسی طرح پاک چین اقتصادی راہداری پر بنک آف چائنا کی 2017ء سے 2030ء تک طویل المدتی منصوبے کی رپورٹ پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ بھی کردیا گیا ہے ۔

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن ساجد احمد نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہریوں کے ساتھ بجلی کی عدم فراہمی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے ناانصافی عروج پر ہے کراچی پورے پاکستان کو ریونیو فراہم کرتا ہے‘ اس شہر کو بجلی کی فراہمی نہیں کی جارہی‘ کے الیکٹرک سے معاہدہ ختم کرکے حکومت اسے واپس لے۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک حکومت سے اپنا وعدہ پورا نہیں کر سکی۔ جب سے کے الیکٹرک کو بجلی کا نظام ملا ہے وہ کراچی کے شہریوں کو بھیڑ بکری سمجھتی ہے۔ پورے پاکستان کو ریونیو فراہم کر نے والے شہر کی گزشتہ 27 گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔ اس صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔ حکومت کے الیکٹرک کو واپس لے اور ان کی اجارہ داری ختم کرے۔ ہم اس ناانصافی کے خلاف ایوان سے علامتی واک آئوٹ کریں گے۔

اس کے ساتھ ہی ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے واک آئوٹ کرگئے، دریں اثنا ایوان میں مختلف عوامی مسائل پر بھی حکومت کی طرف سے جواب نہ آسکا جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی شیر اکبر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ جماعت اسلامی کی طرف سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تھر میں بچوں کی ہلاکت‘ غذائی و ادویات کی قلت کے حوالے سے تحریک التواء منظور کی جائے۔

نکتہ اعتراض پر شیر اکبر خان نے کہا کہ تھر میں بچوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے 9 مئی کو تحریک التواء جمع کرائی تھی۔ یہ انسانی مسئلہ ہے اس تحریک التواء کو منظور کیا جائے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 130 ہو چکی ہے۔ تھر میں غذائی قلت ہے اور ادویات بھی کم ہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ سیکرٹریٹ نے قواعد کے تحت اس کا جواب دے دیا ہے۔ سپیکر سے چیمبر میں ملاقات کرلیں۔

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے جہاز سے ہیروئن برآمد ہونے کے واقعہ کا فوری نوٹس لیا جائے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ نکتہ اعتراض پر انھوں نے کہا کہ ایک خبر ہے کہ پی آئی اے کے جہاز سے لندن میں ہیروئن برآمد ہوئی ہے۔ اس سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے اس کا فوری نوٹس لیا جائے اور جو بھی اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

پارلیمانی سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر محمد افضل ڈھانڈلہ نے مطالبہ کیا ہے کہ بھکر کی تحصیل مانکیرہ کے کاشتکاروں کے زرعی قرضے معاف کئے جائیں۔ نکتہ اعتراض پر پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ تحصیل مانکیرہ میں صرف ایک فصل چنے کی ہوتی ہے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے تین سالوں سے فصل نہیں ہوئی۔ ان کے زرعی ترقیاتی بنک کے قرضے معاف کئے جائیں۔ نکتہ اعتراض پر پیپلز پارٹی کی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے مطالبہ کیا ہے کہ بنک آف چائنا کی 2017ء سے 2030ء تک سی پیک کے حوالے سے طویل المدت منصوبے پر رپورٹ کے حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے۔

ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ بنک آف چائنا نے سی پیک کے حوالے سے 2017ء سے 2030ء تک کا طویل المدتی منصوبہ بنایا ہے۔ اس رپورٹ کے حوالے سے پارلیمنٹ بے خبر ہے۔ یہ قومی ایشو ہے اس حوالے سے حکومت کو پارلیمنٹ میں جواب دینا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جن نئے میڈیکل کالجز کے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوئے جلدی کی جائے ورنہ بچوں کا نقصان ہوگا۔

قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین کیپٹن (ر) محمد صفدر نے قومی اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ یونیورسل سروس فنڈز کے ذریعے ملک کے پسماندہ علاقوں میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سمیت انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ نکتہ اعتراض پر یہ معاملہ قوم پرست رکن عبدالقہار ودان نے اٹھایا اور کہا کہ کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر سے یونیورسل سروس فنڈ کی کٹوتی کا مقصد پسماندہ علاقوں پر خرچ کرنا ہے۔

ہم نے متعدد بار ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب اور کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں ابھی تک موبائل سروس کے کام نہ کرنے کی نشاندہی کی ہے۔ اسی طرح قلعہ عبداللہ اور بلوچستان کی متعدد تحصیلوں میں موبائل سروس اور انٹرنیٹ بھی نہیں ہے اس صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا کہ یونیورسل سروس فنڈز کے حوالے سے ہم نے تفصیلات طلب کی ہیں۔ ہم نے بلوچستان سمیت ملک کے مختلف پسماندہ علاقوں کے لئے فنڈز کی فراہمی کا شیڈول تیار کیا ہے۔

متعلقہ اداروں سے اس فنڈز کے حوالے سے مکمل باز پرس کی جائے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ فنڈ آئی ٹی کے منصوبوں پر خرچ ہوئے۔ پسماندہ علاقوں میں آئی ٹی یونیورسٹی بھی بن سکتی ہے۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عاقب اللہ خان نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع صوابی میں بجلی کے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو آئندہ اتوار کو احتجاج کیا جائے گا۔ نکتہ اعتراض پر انھوں نے کہا کہ تربیلا ڈیم کی وجہ سے ہمارے ضلع کی زمینیں سیم و تھور کا شکار ہیں ہمارے کاشتکار متاثر ہوئے اس ڈیم سے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے ہمارے ضلع میں بھی 12 سے 14 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہے۔ وزیر پانی و بجلی اس کا نوٹس لیں ورنہ آئندہ اتوار کو صوابی کے لوگ احتجاج کریں گے۔