سید علی گیلانی کو علاج معالجے کیلیے ہسپتال جانے سے روک دیا

حریت چیئرمین کو ہسپتال جانے سے روکنا انکی زندگی سے کھلواڑ کے متراد ف ہے۔ حریت کانفرنس

بدھ 17 مئی 2017 16:46

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کواپنے علاج معالجے کے سلسلے میں ہسپتال جانے سے روک دیا ۔میڈیا رپو رٹ کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایاز اکبر نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاہے کہ ڈاکٹروں نے سیدعلی گیلانی کو انکے سینے میں لگے پیس میکر کا فوری چیک اپ اور کئی ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیا تھا تاہم انکی رہائش گاہ کے باہر تعینات پولیس نے انہیںہسپتال جانے سے زبردستی روک دیا ۔

انہوںنے کہاکہ حریت چیئرمین جو گزشتہ سات بر س سے گھر میں نظربند ہیںمختلف عارضوں میں مبتلا ہیںاور پیس میکرجو دس سال قبل نصب کیاگیاتھا کی کارکردگی چیک کرنے کیلئے معمول کا چیک اپ تھا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے انتظامیہ کی اس کارروائی کو سیدعلی گیلانی کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگر انہیںکسی بھی قسم کی کوئی گزند پہنچی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری کٹھ پتلی انتظامیہ اورپولیس پر عائد ہوگی۔

حریت ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روزسیدعلی گیلانی کو پیس میکر کے چیک اپ اور کچھ دوسرے ٹیسٹ کرانے کیلئے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال جانا تھا، جہاں ڈاکٹر پرویز احمد زرگر اور امراض قلب کے دوسرے ڈاکٹروں نے انہیں دن دو بجے کا وقت دیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ گیلانی صاحب ہسپتال جانے کے لیے گھر سے جیسے ہی نکلنے لگے تو پولیس نے انہیں روک دیا اور کہاکہ انہیںاعلیٰ حکام کی طرف سے ہدایات ملی ہیں اور وہ حرت چیئرمین کو ہسپتال جانے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

ترجمان نے پولیس کی اس کارروائی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ دل کا معاملہ بڑا نازک ہے اوریہ حریت چیئرمین کی زندگی سے کھلوڑ کے مترادف ہے اوراس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ۔ انہوںنے اسے پولیس کی غنڈہ گردی اور ریاستی دہشت گردی قراردیا۔