قومی اسمبلی ،ْ ایم کیو ایم کا کراچی میں بجلی کی فراہمی میں مبینہ طور پر کے الیکٹرک کی ناکامی کے معاملے پر ایوان سے واک آئوٹ

کے الیکٹرک حکومت سے اپنا وعدہ پورا نہیں کر سکی ،ْحکومت معاہدہ ختم کرے ،ْساجد احمد سندھ میں 18,18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں ،ْمعاملے کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے ،ْ پیپلز پارٹی

بدھ 17 مئی 2017 20:35

قومی اسمبلی ،ْ ایم کیو ایم کا کراچی میں بجلی کی فراہمی میں مبینہ طور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2017ء) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں بجلی کی فراہمی میں مبینہ طور پر کے الیکٹرک کی ناکامی کے معاملے پر ایوان سے واک آئوٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک حکومت سے اپنا وعدہ پورا نہیں کر سکی ،ْحکومت معاہدہ ختم کرے ۔ بدھ کو اجلاس میں نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے رکن ساجد احمد نے کہا کہ کے الیکٹرک حکومت سے اپنا وعدہ پورا نہیں کر سکی۔

جب سے کے الیکٹرک کو بجلی کا نظام ملا ہے کراچی میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال خراب ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پورے پاکستان کو ریونیو فراہم کرتا ہے۔ گزشتہ 27 گھنٹوں سے کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہے اس صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔

(جاری ہے)

حکومت کے الیکٹرک کو واپس لے اور ان کی اجارہ داری ختم کرے۔ انہوںنے کہاکہ کراچی کے شہریوں کوبجلی کی عدم فراہمی ناانصافی کے مترادف ہے ،ْ ہم اس ناانصافی کے خلاف ایوان سے علامتی واک آئوٹ کریں گے۔

اس کے ساتھ ہی ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے واک آئوٹ کرگئے ۔پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ سندھ میں 18,18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں اس صورتحال کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے۔ اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ سندھ میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے اس طرح جیکب آباد اور لاڑکانہ میں بھی شدید گرمی کے موسم میں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے بجلی نہیں ہوتی۔ اس معاملے کو ایوان میں زیر بحث لایا جائے۔