وزیراعظم سےفضل الرحمن کارابطہ،فاٹاانضمام پرآئینی ترمیم مؤخرکرنےپرقائل کرلیا

نوازشریف کی وطن واپسی تک قانون سازی مؤخرکرنےکی ہدایت،حکومت مولاناکی وجہ سےفاٹاکےعوام کیساتھ کیسےزیادتی کرسکتی،وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ اورحکومتی رکن شہاب الدین کےدرمیان تلخ کلامی،فاٹا ارکان نےبجٹ کی منظوری میں ووٹ نہ ڈالنےکی دھمکی دےدی۔میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 مئی 2017 18:57

وزیراعظم سےفضل الرحمن کارابطہ،فاٹاانضمام پرآئینی ترمیم مؤخرکرنےپرقائل ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔17مئی2017ء) : وزیراعظم محمدنوازشریف سے سربراہ جمعیت علماء اسلام ف مولانافضل الرحمن نے ٹیلیفونک رابطہ کیا،جس میں فضل الرحمان نےوزیراعظم کوفاٹاانضمام پرآئینی ترمیم مؤخرکرنےپرقائل کرلیا ہے،حکومت مولاناکی وجہ سےفاٹاکےعوام کیساتھ کیسےزیادتی کرسکتی،حکومتی رکن شہاب الدین کی وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ سے تلخ کلامی بھی ہوئی،فاٹا ارکان نے بجٹ کی منظوری میں ووٹ نہ ڈالنے کی دھمکی دے دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم محمدنوازشریف نےوفاقی وزیر عبد القادر بلوچ کوپیغام دیاکہ میری وطن واپسی تک فاٹاسے متعلق قانون سازی مؤخرکردی جائے۔رواں اجلاس میں 30ویں آئینی ترمیم اوررواج بل کومنظورنہیں کیاجائےگا۔ ذرائع نجی ٹی وی کاکہناہے کہ وزیراعظم کا پیغام وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ نے فاٹا ارکان کوپہنچادیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ فاٹا ارکان نے کوئی بھی سمجھوتا کرنے سے انکار کردیا ہے۔

معاملے پروفاقی وزیرعبدالقادربلوچ اورحکومتی رکن شہاب الدین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔عبدالقادرنے کہا کہ پارٹی قیادت کاحکم نہیں ماننا تو پارٹی چھوڑدیں۔ فضل الرحمن نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا سے متعلق قانون سازی میں جلد بازی نہ کی جائے۔جس پر وزیراعظم قانون سازی مئوخر کرنے پرراضی ہوگئے۔ یاد رہے کہ خیبرپختونخواہ میں فاٹا کوضم کرنے کیلئے آئین میں30ویں ترمیم پیرکو قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔