لنڈی کوتل، محکمہ تعلیم کے کارنامے 900طالبات کیلئے دو بوسیدہ کمرے اور3استانیاں،خیبرایجنسی میں تعلیم عام کرنا خواب بن گیا

بدھ 17 مئی 2017 23:42

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 مئی2017ء) محکمہ تعلیم خیبر کی سنہرے کارنامے، 900طالبات کیلئے دو بوسیدہ کمرے اورتین استانیاں ، پانی ہے نہ گرمی سردی سے بچنے کیلئے برامدہ،خیبرایجنسی میں تعلیم کو عام کرنا ایک خواب بن گیا ہے، اس جدید دور میں بھی تعلیمی ادارے بھوت بنگلے بنے ہوئے ہیں جس میں وقت گزارنا کسی خطرے سے کم نہیں، تحصیل جمرود کے تاریخی مقام علی مسجد میں گورنمنٹ پرائمری سکول جہانگیر کلے صرف دو کمروں پر مشتمل ہیں جبکہ اس سکول میں 900طالبات زیر تعلیم ہیں، طالبات کی اتنی بڑی تعدادکو پڑھانے کیلئے صرف تین استانیاں تعینات ہے جن میں دو استانیاں ریگولر ڈیوٹی سرانجام دیتی ہے ۔

زرائع کے مطابق گرمی سردی اور بارش سے بچنے کیلئے مذکورہ پرائمری سکول کے ننھے منے طالبات کیلئے کوئی برامدہ بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سکول میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے طالبات اپنے گھروں سے بوتلوں میں پانی لاتی ہے۔ زرائع کے مطابق علی مسجد میں واقع اس سکول کے نزدیک کوئی دوسرا سکول نہیں ہے اسلئے تعداد کم ہونے کی بجائے روز بروز بڑھ رہی ہے۔گورنمنٹ پرائمری سکول جہانگیر کلے کے بغل میں بڑا سکول بنا دیا گیا ہے جو کہ چار ماہ پہلے مکمل ہوچکا ہے لیکن ابھی تک اسکو ہینڈ آوور نہیں کیا گیا ہے اگر اس نئے عمارت کو جلد از جلد محکمہ تعلیم کے حوالے کرکے طالبات وہاں منتقل کیا جائے اور سٹاف فراہم کی جائے تو درپیش مسائل یقینی طور پر کم ہوسکتے ہیں لیکن لاپرواہی کی بناء پر ابھی تک ایسا نہیں کیاگیا۔

زرائع نے یہ بھی بتایا کہ علی مسجد کے رہائشی طالبات پانچویں جماعت کے بعد غربت اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے جمرود بازار کے ہائی سکولوں میں داخلے سے محروم رہ جاتی ہے اور تعلیم کو خیبر آباد کہہ دیتی ہے جبکہ یہاں کے طالبات مڈل سکول کی نئے عمارت منتقلی کے انتظار میں بیٹھی ہے۔علی مسجد کے مقامی مشران نے اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنمنٹ پرائمری سکول جہانگیر کلے میں پڑھنے والے طالبات پر رحم کھاتے ہوئے سٹاف کی تعداد بڑھائی جائے اور نئے بننے والے عمارت میں جلد از جلد منتقلی کے احکامات جاری کی جائے تاکہ یہاں کے غریب عوام زیور تعلیم سے محروم نہ رہ جائے ۔

متعلقہ عنوان :