پاکستان بھر میں برابری کی سطح پر بجلی فراہم کی جا رہی ہے، اب تک 5 ہزار200 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کر چکے ہیں

جولائی اگست تک بجلی کی پیداوار 20 سے 21ہزار میگا واٹ کی ریکارڈ سطح پر لے جائیں گے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

بدھ 17 مئی 2017 21:11

پاکستان بھر میں برابری کی سطح پر بجلی فراہم کی جا رہی ہے، اب تک 5 ہزار200 ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2017ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں برابری کی سطح پر بجلی فراہم کی جا رہی ہے، اب تک 5 ہزار200 میگا واٹ بجلی نظام میں شامل کر چکے ہیں جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار ریکارڈسطح پر پہنچ چکی ہے اور جولائی اگست تک بجلی کی پیداوار کو 20سے 21ہزار میگا واٹ کی ریکارڈ سطح پر لے کر جائیں گے۔

گزشتہ حکومتوں کے ادوار میں ایک میگا واٹ بجلی بھی نظام میں شامل نہیں کی گئی اور یہی بات بجلی بحران کا باعث بھی بنی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’’نقطہ نظر‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اقتدار سنبھالتے ہی ملک سے بجلی بحران کے خاتمے کے لیے سنجیدہ و مخلصانہ کوششیں شروع کیں اور توانائی کے متعدد منصوبوں کو شروع کیا جن کی تکمیل سے آج بجلی بحران پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور ہم پرعزم ہیں کہ بہت جلد ملک سے اندھیروں کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہم اس بات کو بھی سامنے رکھتے ہوئے مستقبل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ سندھ میں بجلی چوری ہوتی ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کے لیے بھی تیار ہوں۔

جہاں 3 سو کے قریب فیڈرز پر کنڈے لگے ہوئے ہوں اور ہم 5ہزار لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کریں لیکن اس کے جواب میں صرف 4لوگوں پر ایف آئی آر درج ہو تو پھر یہ چوری کیسے اور کون روکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکام کو چاہیئے کہ اپنے اپنے حلقوں میں لوگوں کو بجلی چوری سے روکیں اور انہیں بجلی کے میٹر لگوانے کی ترغیب دیں اور ہم انہیں میٹر بھی سستے دیں گے تاکہ ملک کے دوسرے لوگ جو پورا بل بھی ادا کرتے ہیں انہیں لوڈ شیڈنگ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ہم سو فیصد یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں بھی ملک کی دوسری عوام کی طرح پوری پوی بجلی فراہم کی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 250 فیڈرز پر زیرو لوڈ شیڈنگ ہے جبکہ 150 فیڈرز ایسے ہیں جہاں 99.9 فیصد بجلی کنڈے لگا کر چوری کی جاتی ہے یہاں تک کہ تحریک انصاف کی رہنما و رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی جو لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں، کے گھر کے فیڈر پر بھی 70 فیصد بجلی چوری ہوتی ہے۔