وفاقی حکومت رواں مالی سال بھی اہم معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام

جی ڈی پی 5.7فیصدکے مقابلے میں 5.28فیصدرہی آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی بجٹ کاہدف2113ارب رکھنے کی تجویزہے،احسن اقبال

بدھ 17 مئی 2017 21:45

وفاقی حکومت رواں مالی سال بھی اہم معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2017ء) وفاقی حکومت رواں مالی سال میں بھی اہم معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ،جی ڈی پی 5.7فیصدکے مقابلے میں 5.28فیصدرہی ،زراعت 3.5فیصدکے مقابلے میں 3.46فیصد،فیکچرینگ 6.1فیصدکے مقابلے میں 5.3فیصد،برآمدات 24ارب80کروڑڈالرکے مقابلے میں 21ارب70کروڑڈالرکے مقابلے میں45ارب70کروڑڈالر،لائیورسٹاک 4فیصدکے مقابلے میں3.4فیصد،اہم فصلیں 2.5فیصدکے مقابلے میں4.1فیصدلارج سکیل مینوفیکچرنگ 5.9فیصدکے مقابلے میں 4.9فیصد،سروسزکاشعبہ5.7فیصدکے مقابلے میں6فیصد،مہنگائی کی شرح2016-17ء میں 4.1فیصدرہی ،جولائی2016ء سے مارچ2017ء تک میں 6.2فیصداضافہ ہوا،رواں مالی سال کے ابتدائی9ماہ میں ریونیوکی شرح3145ارب روپے رہی جوکہ گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 2962ارب روپے کے لگ بھگ تھی ۔

(جاری ہے)

ابتدائی9ماہ میں4384ارب روپے کے اخراجات کئے گئے جوکہ گزشتہ سال کے 9ماہ کے دوران 3971ارب روپے تھے حکومتی اخراجات میں 10.5فیصداضافہ ہوارواں مالی سال کے ابتدائی9ماہ کے دوران مالیاتی خسارہ3.7فیصدپہنچ گیا۔رینول پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی بجٹ کاہدف2113ارب رکھنے کی تجویزہے ۔

وفاق کاترقیاتی بجٹ 1001ارب روپے جبکہ صوبوں کا11112ارب روپے رکھاگیاہے ۔وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ تمام صوبوں نے اقتصادی جائزے کوخوش آئندقراردیاہے ،بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ریکارڈرقم رکھی جائے گی ۔انہوںنے کہاکہ کرنٹ فساداکاؤنٹ1.7سے بڑھ کر2.4ہوگیاہے ۔آئندہ مالی سال میں برآمدات کو4.6گروتھ اوردرآمدات کو4.9گروتھ سے بڑھانے کی کوشش کریں گے ۔

احسن اقبال نے کہاکہ الیکشن کے سال میں فنانشنل ڈسپلٹس کوبرقراررکھاہے ،صوبوں نے ہمارے اورہم نے صوبوں کے مسائل کوسمجھاہے ،تمام تجاویزاتفاق رائے سے این ای سی کوبھیجیں گے ۔انٖفراسٹرکچرکی مدمیں325ارب روپے رکھے گئے ہیں ،جن میں بیشتررقم سی پیک کے منصوبوں میں خرچ ہوگی ۔میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کے پی کے وزیرخزانہ سیدمظفرشاہ نے کہاکہ رواں مالی سال کے دوران کے پی کے کے منصوبوں کیلئے صرف 30فیصدرقم جاری ہوسکتی ہے ،وفاق کے پی کے کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک کررہاہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے آئندہ مالی سال کے دوران 12منصوبے تجویزکئے تھے جن میں ایک کوبھی پی ایس ڈی پی میں شامل نہیں کیاگیا۔ہم امیدکرتے ہیں کہ این ای سی کے اجلاس سے پہلے حکومت کے پی کے کے منصوبوں کوشامل کریگی۔(یاسرعباسی)

متعلقہ عنوان :