فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مزید 4 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی- چاروں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا۔مجرمان معصوم شہریوں، مسلح افواج کے اہلکاروں کے قتل ، سیکورٹی فورسز اور تعلیمی اداروں پر حملوں میں ملوث تھے -آئی ایس پی آر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 18 مئی 2017 10:47

فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مزید 4 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی ..
 راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18مئی۔2017ء) فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مزید 4 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 4 دہشت گردوں کو خیبر پختونخوا کی جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے۔خیبر پختونخوا کی جیل میں فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے 4 خطرناک دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

آئی ایس پی آرکے اعلامیہ کے مطابق دہشت گرد تعلیمی اداروں، ذرائع مواصلات، معصوم شہریوں اور مسلح افواج کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق جن دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی، ان چاروں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)سے ہے دہشت گرد محمد ابراہیم ولد مسین ایک پل کو تباہ کرنے سمیت عام شہریوں اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں کئی عام شہری اور ایک اہلکار شہید ہوا، مجرم کے پاس دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔

(جاری ہے)

رضوان اللہ ولد تاج میر خان واپڈا ملازمین کے اغواء، عام شہریوں کے قتل اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں ایک افسر اور ایک اہلکار زخمی ہوا، مجرم کے پاس سے آتشیں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔سردار علی ولد محمد اکرم خان تعلیمی اداروں اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں کئی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے، مجرم کے پاس سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔

شیر محمد خان ولد احمد خان عام شہریوں کے قتل اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا، جس کے نتیجے میں کئی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے، مجرم کے پاس سے آتشیں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا، دہشت گرد نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔